وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دل ، گردے، بیماری کے باعث خراب ،شوگراور پھرپلیٹ لیٹس ہوچکے ہیں،رپورٹ میں بتایا گیا کہ انہیں علاج کیلیے نہ بھیجا گیا تو کسی بھی وقت مر جائے گا۔
عمران خان کے مطابق جیسے ہی انہوں نے نوازشریف کی جہاز والی تصاویر دیکھیں تو حیران ہوگیااور ڈاکٹر کی رپورٹ دوبارہ نکال کر دیکھی کہ ان کی حالت تو بہت خراب تھی۔انہوں نے کہا پھرانہوں نے سوچا کہ یہ کیسی بیماری ہے جوجہاز دیکھ کر ٹھیک ہوگئی۔شاید لندن کی ہوا لگنے سےوہ ٹھیک گئے۔
میانوالی میں منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آپ کیلیے دوکام کرنے ہیں، پہلا صحت اور دوسرا صاف پانی۔انہوں نے کہا ان منصوبوں پر خطیر رقم سرچ کی جائے گی۔اس کے بعد تعلیم کی طرف آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ23سال پہلے میانوالی سے ہی اپنی سیاست کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا نمل یونیورسٹی کو آگے بڑھتا دیکھ کر جتنا خوشی ہوتی ہے اتنا کسی اور کام پر نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے انہیں روکا کہ یہاں یونیورسٹی نہ بنائو کوئی پڑھانے نہیں آئے گا،لیکن انہوں نے نہ سنی اور یونیورسٹی بنائی جس کانتیجہ یہ نکلا کہ آج ان کی یونیورسٹی شہر کی بڑی یونیورسٹیوں سے زیادہ پی ایچ ڈی ڈاکٹرزپیداکررہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرونی ممالک بلدیاتی نظام کی وجہ سے ترقی یافتہ بنے، ہمارے ملک میں اختیارات وفاق سے صوبوں کو منتقل ہو چکے، بلدیاتی سطح پر منتقل نہیں ہوئے۔ نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے فنڈز شہر سے گاوں کی جانب جائیں گے، گاؤں کے لوگ اپنے پرائمری اسکول پر نظر رکھیں گے۔ چند ماہ میں بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں، قانون بن چکا، ہم صوبوں سے اختیارات بلدیاتی سطح پرمنتقل کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو تاریخی مالیاتی خسارہ ملا جو ساڑھے 19 ارب تھا، برآمدات کم اور درآمدات بہت زیادہ تھیں، نتیجہ روپے کے گرنے کی صورت میں نکلا۔ آج جو ڈالر 155 کے قریب ہے یہ 250 تک جا سکتا تھا تاہم ہماری حکومت نے اس عمل کو روکا۔
انہوں نے ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کابھی اعلان کیااور بتایا کہ اس کیلئے زمین خرید لی گئی ہے اور برطانوی نژاد پاکستانی انیل مسرت کی نگرانی میں اس کی تعمیر یقینی بنائیں گے۔ ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔لیکن اب میانوالی کے باشندوں علاج کیلئے شہر سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔
ان کا کہناتھا کہ پہلی بار ایم این اے بنا تو ادراک ہوا کہ یہاں صحت تعلیم اور تھانہ کچہری کے حوالے سے سنگین مسائل تھے۔اور لوگوں کا ایک ہی قسم کا مسئلہ ہوتاتھا۔لوگوں کے مسائل سن کر فیصلہ کیا تھا کہ ایسا نظام بنائیں گے جو کسی ایک شخص کی مرہون منت نہ ہو، عمران خان ہو یا نہ ہو ترقی کا سلسلہ چلتے رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا اب ہم پختونخوا میں بلدیاتی نظام لا رہے ہیں ، نئے نظام کے تحت ہر صوبے میں الگ فنانشل سسٹم متعارف کرائیں گے جس سے ہرصوبہ ، ضلع اور دیہات میں براہ راست فنڈز جائیں گے۔ایسا نہیں ہوگا کہ گاوں کے مسائل کا فیصلہ ضلع کا ناظم کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ مقامی عہدیدارہی اپنے علاقے کے تمام مسائل کو چیک کرسکیں گے،ہسپتال، تعلیم ،صحت تھانے سمیت سب معاملات نچلی سطح پر چیک کیا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قانون بن چکا ہے اور جلد ہی الیکشن ہوں گے۔ہر شہر کی سطح پر الگ الگ ناظم ہوں گے جیسے دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہیں۔اس حوالے سے انہوں نے لندن اور نیویارک کے میئرز کی مثالیں بھی دیں۔
انہوں نے کہاعموما یہ ہوتا ہے کہ جس علاقے کا وزیراعلیٰ ہو وہاں سب سے زیادہ کام ہوتا ہے لیکن باقی علاقے محروم رہتے ہیں۔انہوں نے کہا میانوالی کے لوگوں نے انہیں ووٹ دیا اس لئے وہ انہیں باشعور ہی کہیں گے جس پر ہال میں قہقہے گونج اٹھے۔
انہوں نے کرنٹ اکائونٹ خسارے کی بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں تاریخ کا سب سے زیادہ خسارہ ملا۔ انہوں نے بتایا کہ جب نون لیگ آئی تو انہیں بجلی میں چار سو ارب کا خسارہ ملا جبکہ وہ ہمیں بارہ سو ارب خسارہ دے کر گئے اور گیس سیکٹرمیں بھی اربوں کا خسارہ دیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ مجموعی طورپر انیس ارب ڈالرز کا گردشی خسارہ وراثت میں ملا جس سے ہمارے روپے کی قدر کم ہوتی گئی۔حالات ایسے ہوگئے تھے کہ ڈالرز تین سو روپے تک جا سکتا تھا لیکن بروقت اقدامات سے بچت ہوگئی۔انہوں نے کہا ماضی کی حکومتوں میں اس ساری صورتحال نے ملک میں مہنگائی پیدا کردی۔
عمران خان نے کہا کہ چارسال میں پہلی بار روپے اور ڈالرز کا بجٹ برابر ہوگیاہے۔ڈالرز کی قلت پر قابو پاکر خسارہ کم کرلیاگیاہے۔ماضی کی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں پر واجب سود اداکرنے سے بھی مسائل پیدا ہوئے۔
عمران خان نے کہا کہ کینٹینرپر کھڑے سیاسی بے روزگاراس لیے وہاں آئے تھے کہ انہیں ڈر ہوگیا تھا کہیں معیشت بہتر ہوگئی تو ان کا کاروبار ٹھپ ہوجائے گا۔مختلف ذرائع سے ملنے والی رپورٹس سے لگتا ہے کہ وہ لوگ مستقبل میں اپنے کسی جرم پر پکڑے جائیں گے۔اور یہی ڈر انہیں وہاں لے آیا۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی بات کریں تو مافیا آپ کے خلاف اٹھ کھڑا ہوگا۔اگر یہ مافیاز رہ گئے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔یہاں سے پیسہ چراکربیرون ملک لے جایا گیا۔شریف خاندان کابچہ آٹھ ارب کے فلیٹ میں رہتا ہے یہ سب پیسہ کہاں سے آیا؟
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈارکے والد کی سائیکلوں کی دکان تھی لیکن اب وہ اربوں کے مالک ہیں ،سوال تو بنتا ہے کہ پیسہ کہاں سے آیا۔عمران خان کے مطابق بنی گالہ کی منی ٹریل کے حوالے سے درج ہونے والے مقدمہ میں انہوں نے تقریبا ایک سال تک پیشیاں بھگتیں اورہرچیزکا حساب دیا۔
انہوں نے کہاکہ مدارس کے بچے ہماری ذمے داری، ان کی ذمے داری اٹھائیں گے۔ان بچوں کو جھوٹ بولا گیا کہ عمران خان اسرائیل کا جھنڈا گاڑنے لگا ہے تو انہوں نے کہا وہ مولانا فضل الرحمن کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اس کے ہوتے ہوئے کسی یہودی کو سازش کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کینٹیر پر کھڑا جھوٹا منڈیلا اورباقی سب دل سے آہیں نکال رہے تھے کہ کسی طرح بس یہ کیسز ختم کردیے جائیں۔عمران خان نے کہا کہ میں ان سے ڈیل کروں تو یہ اس ملک کی سب سے بڑی غداری ہوگی۔
اس سے قبل عمران خان نے صحت ، تعلیم اور انفراسٹرکچر سمیت آٹھ مختلف منصوبوں کا سنگ بنیادرکھا۔ اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،وزیرصحت یاسمین راشد اور دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی ان کے ساتھ ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم کو تمام منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اور زچہ بچہ ہسپتال کے خدوخال بتائے گئے۔