توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور وزیر غلام سرور خان عدالتی کارروائی سے بچ گئے۔اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں معافی قبول کرتے ہوئے دونوں کے خلاف جاری کردہ نوٹس واپس لے لیے۔
دوران سماعت غلام سرور خان نے کہا کہ ان کا بیان سیاسی تھا جس پر ریمارکس دیے ہوئے عدالت نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ کوئی بھی مکمل نہیں ۔ سیاسی لوگوں کی وجہ سے عدالتوں کا امیج متاثرہوتا ہے۔اس سے عام سائلین کے کیسز پراثرپڑتا ہے۔آپ دونوں اہم عہدوں پرتعینات ہیں۔
انہوں نے کہا ہم سیاسی عدم استحکام کے دور سے گزررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تنقید سے نہیں گھبراتے لیکن سیاست کیلiے اداروں کو متنازع بنانا مناسب نہیں۔کسی کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرنا ہمیں اچھا نہیں لگتا۔جہاں انصاف کی فراہمی میں مسئلہ ہونے لگے وہاں نوٹس جاری کرنا پڑتا ہے۔