بھارت میں سرکارکی جانب پرائمری اسکولوں میں طلبہ کو روازانہ چاول اور دوددھ مفت فراہم کیا جاتا ہے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے سرکاری پرائمری اسکولوں میں بدعنوانی کی انتہا ہوگئی اس کی ایک مثال سونبھدر کے ایک اسکول میں نظرآئی جہاں بچوں کو دودھ کے نام پرپانی پلایا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سلائی بنوا علاقہ کے ایک پرائمری اسکول میں 80 سے زیادہ بچوں کو محض ایک لیٹر دودھ میں ایک بالٹی پانی ملا کر تقسیم کردیا گیا!اسکول کے ایک ملازم نے اپنے موبائل سے ایک بالٹی میں ایک لیٹر دودھ ملانے کی ویڈیو بنا لی اوراسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔
مقامی گرام پنچایت کے رکن دیو پاٹیا کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ اس اسکول میں کافی عرصے سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مڈ ڈے میل (ایم ڈی ایم) کے مینو کے مطابق بچوں کو چاول اور دودھ دیا جانا تھا اور اسکول انتظامیہ نے خاتون باورچی کو صرف ایک لیٹر دودھ فراہم کیا!
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کی ایک بالٹی میں وہی دودھ ملانے کے بعد بچوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے بھی ایسا ہو چکا ہے کیونکہ مقامی لوگوں نے ان سے کئی مرتبہ شکایت کی ہے۔
ادھر، اسکول کے سربراہ شیلیش قنوجیا نے کہا، ”اسکول میں 171 بچے ہیں۔ اس دن 81 بچے موجود تھے۔ مجھ پر دو اسکولوں کی ذمے داری ہے۔ دونوں میں ہی دودھ فراہم کیا گیا تھا لیکن سلائی بنوا کے پرائمری اسکول پہنچنے والے دودھ کی میں نگرانی نہیں کر پایا۔ دودھ باورچی کو دیا گیا تھا اور اسی نے بچوں میں تقسیم کیا۔