مافیا کا مقابلہ مافیا کے ساتھ ہے۔سراج الحق

امیرجماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت چاہتی ہے کہ دوسروں سے حساب کتاب لیا جائے لیکن ان سے کوئی نہ پوچھے۔

لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکزمنصورہ میں کارکنان کے کنونشن سے خطاب کے دوران سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت چاہتی ہے کہ دوسروں سے حساب کتاب لیا جائے لیکن ان سے کوئی نہ پوچھے۔

انہوں نے کہاکہ عدالت سے مطالبہ ہے کہ غیرملکی فنڈنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم  مایوس ہو گئی ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ معاشی اورقانونی ٹیم اچھی ہے، اس کا مطلب پاکستان کا آنے والا دن خراب ہے۔مافیا کا مقابلہ مافیا کے ساتھ ہے لیکن ہمیں دونوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ جن اداروں کا پی ٹی آئی کو لانے میں بنیادی کردار ہے، ماضی کی حکومتوں میں بھی ان کا ہی کردار رہا ہے۔

سراج الحق نے کہا ہم یہی چاہتے ہیں اس ملک میں ہرایک اپنا کام کرے،جب اپنا کام چھوڑ کر دوسرے کام کرنے لگ جاتے ہیں اس کےمنفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جو حکومتیں بناتے رہے ہیں، پرانی حکومتوں نے ان کی لاج رکھی لیکن اس حکومت نے جو حشرکیا اس پرلوگوں کو افسوس ہے اب ان کا پردہ رہا یا نہ ہی لاج رہی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ تبدیلی کے لیے کوئی ایجنڈا نہیں، یہ وہ ٹولہ ہے جو اپنی ذات میں مبتلا ہے اور اپنی ذات سے محبت کرتے ہیں۔پرویز مشرف اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ یہی کیبنٹ اس دور میں بھی رہی ہے۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا وفاقی حکومت نے پنجاب میں پولیس افسران اور بیوروکریسی کو تبدیل کیا ہے ، لوگ آپ کی تبدیلی چاہتے ہیں اور حقیقی تبدیلی کے لیے لوگ منتظر ہیں۔

امیر جماعت نے کہاکہ حکومت نے پندرہ مہینوں میں 115 سے زیادہ یو ٹرن لیے ہیں۔ بھارت نے مظفر آباد، گلگت کو بھارتی حکومت و ریاست کا حصہ ظاہر کیا ہے لیکن ہماری حکومت نے کچھ نہیں کیا وہ کنفیوژ ہے۔ حکومت نے کشمیر کو جو نقصان پہنچایا ماضی میں کسی حکومت نے نہیں پہنچایا۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں جو ٹولہ مسلط کیاگیا ہے اس کو زمین کا پتہ نہیں یہ خلائی مخلوق ہیں۔ 22 دسمبر کو اسلام آباد میں کشمیر مارچ ہوگا جنوبی پنجاب کے لوگ ہمارا ساتھ دیں۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت 114 روپے لیٹر تک پہنچادی ہے، حکومت نے 25 پیسے پیٹرول کی قیمت کم کرکےحاتم طائی کی قبر کو لات ماری ہے۔ 25 پیسے کہاں سے لائیں گے، پاکستان کا موسم بہترین ہے پانی و مٹی زرخیز ہے لیکن کسان بھوکا سوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے نوجوانوں کو بے روزگار بنایاہے۔حفیظ پاشانے اعتراف کیا 20 لاکھ نوجوان بے روزگار ہو گئے، جنہوں نے حکومت کو سپورٹ کیا وہ شرمندہ ہیں، ملک میں شہزادوں کی حکومت ہے، شہزادوں نے کہا کہ ٹماٹر نہیں ملتے تو کہتے کہ دہی کااستعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ اس حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ سیاسی مسافر خانے میں جمع کیے گئے لوگ ایک کاغذ بھی سپریم کورٹ کے مطابق نہیں لکھ سکتے۔