وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا ہے کہ اداروں کو اختیار ات کی لڑائی نہیں لڑنی چاہیے، اداروں کو اختیارات کا توازن رکھنا چاہیے،اداروں کے درمیان نئے میثاق کی ضرورت ہے،آرمی چیف اور چیف جسٹس نے ہمیشہ اداروں کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان بہت بڑے جج ہیں،چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اداروں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، دونوں ایوانوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے۔
وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کو بحیثیت ادارہ تسلیم کرنا چاہیے،اپوزیشن کے کردار کو بھی تسلیم کرنا چاہیے،آرمی ایکٹ اور معاشی پالیسیوں پر فوری اتفاق رائے قائم کرناچاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل کو ایک ادارہ یا ایک فرد حل نہیں کرسکتا،جب تک اداروں میں میثاق نہیں ہوتا مسائل میں جکڑے رہیں گے،مسائل کے حل کیلیے اداروں کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔
فوادچوہدری نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کا دل قوم کے ساتھ دھڑکتا ہے،وزیراعظم حقیقی معنوں میں ملک کو نیا پاکستان بناناچاہتے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا کوئی ذاتی مفاد نہیں،وزیراعظم عمران خان کو طاقت یا پروٹوکول میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہاکہ چین کے تعاون سے 2022 میں ہمارا پہلا خلائی مشن جائے گا،پاک فضائیہ نے خلا باز منتخب کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، ان کاکہناتھاکہ چین کے بعد روس کے ساتھ کمیٹی قائم کرنے جارہے ہیں،کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون بڑھائےگی۔
فوادچوہدری نے مزید کہاکہ پاکستان میں سولر پینل بننا شروع ہوجائےگا،پوری دنیا بیٹریز پر چلی گئی ہے،پاکستان جنوبی ایشیا میں لیتیھئم بیٹری بنانے والا پہلا ملک ہوگا،پاکستان میں بیٹری سے چلنے والی بسیں متعارف کرائیں گے۔
وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی کا مزید کہناتھا کہ اگلے10سال میں بائیوٹیکنالوجی سے4بلین ڈالر کی برآمدات بڑھائیں گے،اینٹی ریبیز ویکسین خود بنائیں گے۔
فوادچوہدری کاکہناتھا کہ قیام پاکستان کیلیے طلبا یونینزنے تحریک چلائی،دنیا کے بڑے تعلیمی اداروں میں طلبایونینز فعال ہیں،ہمیں حقیقی طلبا یونینز کی طرف بڑھنا چاہیے۔