کچھ دیر قبل ایک ٹی وی چینل نے دعویٰ کیاتھا کہ برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی اور پاکستانی کاروباری شخصیت کے درمیان سیٹلمنٹ ہوگئی ہے ،این سی اے نے پاکستانی شخصیت کی 190 ملین پاﺅنڈ کی پیشکش قبول کرلی ہے اور یہ رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی تاہم اب اس معاملے پر بحریہ ٹاﺅن کے بانی ملک ریاض خود میدان میں آ گئے ہیں اوراصل حقیقت سے پردہ اٹھا دیاہے۔
معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے ٹویٹر پراس معاملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عادت سے مجبور لوگ نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ کو 180 ڈگری پرگھما کر پیش کر رہے ہیں تاکہ مجھ پر کیچڑ اچھال سکیں۔
میں نے بحریہ ٹاﺅن کراچی سے متعلق معاملے میں سپریم کورٹ کو 190 ملین پاﺅنڈ کی ادائیگی کیلیے برطانیہ میں اپنی قانونی اور ظاہرکی ہوئی جائیدا د فروخت کی ہے ۔
ملک ریاض کا کہناتھا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی پریس ریلیز کہتی ہے کہ یہ سول معاملہ ہے اوریہ کسی قسم کی خلاف ورزی کو ظاہر نہیں کرتا ،میں ایک با فخر پاکستانی ہوں اور میں اپنی آخری سانس تک رہوں گا ، پاکستان زندہ باد ۔
یاد رہے کہ میڈیا میں چلنے والی خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے ملک ریاض کی 50 ملین پاونڈ کی جائیداد ضبط کی ہے جبکہ 140 ملین پاونڈ کیش کی صورت ٰمیں اکائونٹس میں موجود تھے تاہم اب بحریہ ٹاون کے بانی ملک ریاض نے خود ہی وضاحت جاری کردی ہے۔