بطور سکھ عقیدت مند پاکستان جانے والی ایک نوجوان بھارتی سکھ لڑکی نے گرودوارہ کرتا پورمیں اپنے پاکستانی محبوب سے ملاقات کی’ مگراس کی پاکستان میں غائب ہوجانے کی کوشش کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔
سکھ عورت کی شناخت منجیت کور کی حیثیت سے ہوئی ہے کہ جس کی23نومبر کے روز کرتاپور کوریڈورکی پہلی منزل پر بوائے فرینڈ سے ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستانی نوجوان جس کا تعلق فیصل آباد سے ہے’ اپنے کچھ دوستوں جس میں عورتیں بھی شامل تھیں’ کور سے ملاقات کے لیے گرودوارہ پہنچاتھا۔لڑکی کا تعلق ہریانہ سے ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سکھ عورت جس کا تعلق بھارتی ریاست ہریانہ سے ہے بطور سکھ عقیدت مند پاکستان میں داخل ہوئی تاکہ وہ اپنے پاکستانی محبوب سے دربار صاحب گرودوارہ میں ملاقات کرسکے۔بوائے فرینڈ سے بات چیت کے بعد کور نے فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان میں رہ جائے گی۔
فیصل آباد کے نوجوان کے ساتھ پاکستانی عورت نے کورکواپنا ویزیٹنگ کارڈ دیا۔ کور نے اپنا ہندوستان زائرین کا کارڈ ایک کچرے کے ڈبے میں پھینک دیا۔پاکستانی انتظامیہ نے ان کا منصوبہ ناکام بنادیا۔
تاہم پاکستانی انتظامیہ نے پاکستان میں کہیں لڑکی کے غائب ہوجانے سے قبل پاکستانی انتظامیہ نے جوڑے کوگرفتارکرتے ہوئے ان کے منصوبے کو ناکام بنادیا۔
واقعہ کے بعد سے سکھو ں کے مقدس مقام کے اطراف میں سیکیورٹی سخت کردی گئی، رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اب سکھوں کے مقدس مقام پر جانے والے لوگوں سے بائیو میٹرک جانچ بھی کرائی جارہی ہے۔