شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن نے اپنے پہاڑی شہر سامجیون کی تزئین نو کا سلسلہ مکمل ہونے کے بعد اس کا باضابطہ افتتاح کر دیا ہے۔ اس شہر کو شمالی کوریا کی حکومتی اشرافیہ نے ‘جنت’ سے تعبیر کیا ہے۔ سامجیون مقدس سمجھے جانے والے پہاڑی سلسلے پائیٹکو کے دامن میں واقع ہے۔
اس پہاڑ کو مقدس قراردینے کی ایک وجہ یہاں سوشلسٹ حکومت کے موجودہ لیڈر کم جونگ اُن کے والد کم جونگ اِل کا مقامِ پیدائش ہے۔ کمیونسٹ حکومت سامجیون کو جدید اور ترقی یافتہ تہذیب کا ایک نشان قرار دے رہی ہے۔ اس شہر کے افتتاح کی تقریب پیر2 دسمبر کی شام منعقد ہوئی۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ شمالی کوریائی حکمران ورکرز پارٹی کے با اختیار پولٹ بیورو کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ سامجیون کو مزید وسعت دے کر لوگوں کے لیے ایک جنت نما شہر بنایا جائے گا۔
شمالی کوریائی سرکاری نیوز ایجنسی نے اس شہر کے بارے میں چند تفصیلات جاری کی ہیں۔ ان کے مطابق اس میں تقریباً چار ہزار خاندانوں کو رہائشی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
سامجیون میں ایک بڑا ہسپتال، ثقافتی سرگرمیوں کا مکمل انتظام ہونے کے ساتھ ساتھ اسکیینگ کا مقام بھی بنایا گیا ہے۔ سامجیون کو پہاڑوں میں ایک جدید شہر لیکن سوشلسٹ چھتری تلے قائم کیا گیا ہے۔
دوسری جانب جنوبی کوریا میں شمالی کوریائی مہاجرین کے انٹرنیٹ اخبار دی ڈیلی این کے میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیونسٹ حکومت نے سامجیون میں جدیدیت کا رنگ پیدا کرنے کے لیے وہاں کے رہائشیوں کو جبری بیدخل کر دیا تھا.
اسی شہرکے کئی لوگوں سے نئی تعمیر کے لیے جبری مشقت بھی لی گئی۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے علاقوں سے بھی مزدوروں کو تعمیراتی کام کے لیے زبردستی لایا گیا تھا۔