پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے شوکاز نوٹس کا جواب دیدیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی ان کے لیے سب کچھ ہے اور وہ کسی صورت اسے نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے پارٹی کو بہت وقت دیا، کوئی بھی مفاد پرست، زمین پر قبضہ کرنے والا، شوگر اور کرپٹ مافیا مجھے پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اپنی رکنیت کے تحفظ کے لیے تمام آئینی و قانون راستے اپناؤں گا اور پارٹی کارکنان کے ساتھ کھڑا رہوں گا کیوں کہ میری آوازانہی کی آواز ہے۔
اپنے جواب میں انہوں نے پارٹی پارٹی کے جنرل سیکریٹری عامر محمود کیانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھےحیرت ہوئی کہ آپ پارٹی کےسیکریٹری جنرل بن گئے کیوں کہ میں بطورسیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ارشد داد کو جانتا ہوں۔
حامد خان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انہیں کیوں تبدیل کیا گیا بہرحال مجھے اس بات پرکوئی اعتراض نہیں کہ آپ سیکریٹری جنرل بن گئے لیکن مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ آپ پر بطور وزیر صحت کرپشن کے الزامات تھے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ آپ ان الزامات سے بری ہوگئے ہوں گے تاہم اگرایسا نہیں ہوا تو پہلے آپ خود کو الزامات سے پاک کرائیں تاکہ پارٹی کوشرمندگی کاسامنا نہ ہو۔
اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی قابل اعتراض ہے کہ شوکاز دینے سے قبل الیکٹرانک میڈیا میں تشہیرکی گئی۔