بحریہ ٹاون کے بانی ملک ریاض کہتے ہیں کہ برطانوی عدالت اور نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔سپریم کورٹ سے کیاگیا معاہدہ پورا کرنے کیلئے گھر بھی بیچنا پڑاتو بیچ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں بحریہ ٹاون کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر چیئرمین ملک ریاض نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی ہے جس میں ان کا کہناتھا کہ برطانوی عدالت نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا۔لندن میں جائیدادوں اور برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی حالیہ رپورٹس کے حوالے سے کیے گئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاایک سال کی انکوائری کے بعد این سی اے نے کہا انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔ہماری طرح دوسرے لوگوں کو بھی پیسہ واپس لانا چاہئے۔ملک ریاض نے کہا ان کے بچے اوورسیز پاکستانی اور برٹش نیشنل ہیں۔
سپریم کورٹ سے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ سے کیاگیا معاہدہ پورا کریں گے،ہم نے سپریم کورٹ میں پیسہ جمع کروانا ہے اس کیلیے اپنے گھر بھی بیچنے پڑے تو بیچیں گے اور سپریم کورٹ سے کی گئی کمٹمنٹ پوری کریں گے۔
پشاور میں بحریہ ٹاون کے دفتر کے افتتاح کے موقع پرانہوں نے مزید کہا کوشش کریں گے بہتر سے بہتر کام کریں گے،پشاور کے عوام کو صحت ، تعلیم اوررہائش کی بہترین سہولیات فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جہاں بھی بحریہ ٹاون جاتا ہے وہاں کے حالات بدل جاتے ہیں۔