امریکی فوجی اڈے پر فائرنگ میں ملوث سعودی فوجی اسامہ بن لادن سے متاثر تھا،ٹوئٹرپرامریکی خارجہ پالیسی پرتنقید کی تھی اوراسامہ بن لادن کے بیانات کا حوالہ دیا تھا۔
سعودی فوجی اہلکار نے حملے سے چند روزقبل رات کے کھانے پرکچھ ساتھیوں کے ہمراہ اندھا دھند فائرنگ کے واقعات کی وڈیوز دیکھی تھیں۔یہ انکشاف ایک امریکی اہلکارنے کیا۔
امریکی نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حملے کے بعد امریکی ریاست فلوریڈا کے نیول اڈے پر زیر تربیت دس سعودی طلبا کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ کئی دیگرلاپتہ ہوگئے۔
حملہ آور سعودی فضائیہ کا افسر تھا اور فلوریڈا کے شہر پینساکولا میں واقع امریکی بحری اڈے میں زیر تربیت تھا۔ اس نے جمعے کی صبح اپنی کلاس میں فائرنگ کرکے3 افراد کو ہلاک اور12 کو زخمی کردیا تھا۔ بعد ازاں پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔
پینساکولا کے نیول ایئر اسٹیشن کے حکام نے بتایا کہ سعودی فوج کا سیکنڈ لیفٹیننٹ محمد شمرانی امریکا میں ہوابازی کی تربیت حاصل کررہا تھا۔ فائرنگ سے قبل حملہ آور نے ٹوئٹرپرامریکی خارجہ پالیسی پرتنقید کی تھی اوراسامہ بن لادن کے بیانات کا حوالہ دیا تھا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق فائرنگ کے بعد چھ دیگر سعودی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ان میں تین وہ بھی شامل ہیں جو فائرنگ کے اس سارے واقعے کی ویڈیو بنا رہے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سعودی بادشاہ شاہ سلمان سے رابطے میں ہیں اور سعودی حکام اس واقعے کی تفتیش میں تعاون کر رہے ہیں۔