جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ناجائزحکومت کوگھربھیجنے کی کوشش جاری رکھیں گے،غداروں کو حکمرانی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہمارے احتجاج سے حکمرانوں کی اکڑختم ہوگئی،ان کی گردن سے تکبرکا سریا نکل دیا۔
پشاورمیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا احتجاجی جلسہ ہوا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔اس موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ناجائزحکومت کوگھربھیجنے کی کوشش جاری رکھیں گے، ہمارے احتجاج سے حکمرانوں کی اکڑختم ہوگئی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنادی۔حکمرانوں کی کشتی ڈوبنے والی ہے۔ ناجائزحکومت کوتسلیم نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا تحریک انصاف حکومت ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ کرتی ہے،سو سال پرانے درختوں کو تھوڑا سا پانی دے کر کہا جاتا ہے یہ بھی انہوں نے لگایا ہے،مولانا نے کہا حکومت نے صرف دس سے بیس کروڑدرخت لگائے ہیں،باقی اسی کروڑ درخت کہاں ہیں اس کا حساب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمن نے پشاور میٹرو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کے ایک کلو میٹر کی لاگت ڈھائی ارب روپے ہے، پشاور کا بی آر ٹی گواہ ہے کہ پورے ملک کو کھنڈر بنادیا گیا، پشاورکھنڈر ہوگیاہے اور یہ کہتےہیں کہ پشاور سے جیتے، اسے دھاندلی کہتے ہیں، پشاور کھنڈر بن گیا تو شہری پی ٹی آئی کو کیوں ووٹ دیتے؟
انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر پر سودے بازی کرلی گئی ہے۔ایک سال میں ماضی کی تمام حکومتوں سے قرض لے چکے،ایشیائی ترقیاتی بنک سے قرضے لیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا غداروں کو حکومت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔احتساب کا نعرہ لگانے والے فارن فنڈنگ کی بات آنے پراحتساب سے بھاگتے ہیں۔نوکریوں کی نوید دے کر نوجوانوں کو بے روزگارکردیاگیا۔یہ لوگ ملک و قوم کا پیسہ ضائع کررہے ہیں۔اب ان کے اقتدارکی کشتی ڈوبنے والی ہے۔