جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آزادی مارچ نے ملکی سیاست کے جمود کو توڑا اور یہ تاثرغلط ثابت ہوا کہ اس حکومت کو کوئی نہیں ہلا سکتا۔
ملتان میں جامعہ قاسم العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان حالات کو معاشی استحکام کہنے والے قوم کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی جعلی ہے، آرمی چیف کی توسیع جیسے معاملے پر قانون سازی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں پاکستان وکلا اور ڈاکٹرز کے ایسے رویے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔معاشرہ انحطاط ک اشکار ہے۔
جے یو آئی (ف) سربراہ نے کہا کہ دنیا میں معیشت کا توازن مغرب کی طرف سے ایشیا کی طرف آ رہا ہے جبکہ عمران خان مغربی قوتوں کا اعلیٰ کار بن کرسی پیک کے خلاف کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج سے پہلے پاکستانی سری نگر کی فکر کرتا تھا، آج یہ فکر ہے کہ مظفرآباد کو کیسے بچائیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی احتساب نہیں، سیاسی لوگوں کو قوم کے سامنے مجرم پیش کرنا زیادتی ہے، بیماری پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی اتحادیوں کی بدلی ہوئی زبان اسی کی طرف اشارہ ہیں۔