مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سارے کرپٹ لوگ پی ٹی آئی میں ہیں، ٹیکس چور پی ٹی آئی میں بیٹھے ہیں، بات چیت کس بات پر کریں؟ کیا ضمیر بیچ دیں، چیئرمین نیب بتائیں پہلے ہوائیں کہاں سے آرہی تھیں؟
ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں دیگر نامزد ملزمان کی عدم موجودگی پرعدالت نے تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا معاملہ سیدھا سا ہے، چیف الیکشن کمشنر کے لیے اپوزیشن حکومت کے ایک نام پراتفاق کرلے اور بلوچستان، سندھ کے ارکان کے لیے حکومت اپوزیشن کے تجویز کردہ نام مان لے۔
آرمی چیف کی توسیع سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ توسیع معاملے کو کھیل تماشا نہ بنائیں، آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی قانون سازی ہونی چاہیے۔
احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 روز کی توسیع کردی ،عدالت نے ملزموں کو 6 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کاحکم دیدیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر شریک ملزمان کو بھی طلب کرلیا۔
احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی،نیب کی ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو عدالت میں پیش کردیا،پی ایس او کے سابق ایم ڈی شیخ عمران بھی عدالت میں پیش ہوئے،حسین داود، عظمیٰ عادل سمیت دیگر نامزد ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
جج احتساب عدالت محمد اعظم خان نے استفسارکیا کہ دیگر ملزمان کہاں ہیں،ایل این جی ریفرنس میں شریک ملزمان کہاں ہیں ؟وکیل ملزمان نے کہا کہ نیب نے انہیں گرفتار کیا نہ ہی نوٹس ہوا، عدالت نے ایل این جی ریفرنس کے شریک ملزمان کو طلب کرلیا۔
عدالت نے چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل،آغا جان اختر،سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کوبھی طلب کرلیا،عدالت نے سابق ممبراوگرا عامر نسیم،سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد اسلام کو بھی نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں20دن کی توسیع کردی،احتساب عدالت اسلام آباد نے6 جنوری کو تمام ملزمان کو پیش کرنےکا حکم دیدیا۔