بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابرکا ترقی یافتہ ہو، سی پیک سے لاہور میٹروٹرین چلائی گئی لیکن بلوچستان میں کیکڑا بس بھی نہیں دی گئی،ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو بلوچستان سے نکال کر پنجاب میں شامل کیا گیا تھا، پنجاب میں شمولیت کے باوجود ڈیرہ غازی خان اور راجن پور پسماندہ ہیں.
سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور کو بلوچستان میں شامل کرکے آبادی متوازن کی جائے، ہم چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابر کا ترقی یافتہ ہو۔
تونسہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ایک ضلع میں 23 جامعات ہیں لیکن ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں ایک بھی یونیورسٹی نہیں، وسائل معدنیات یہاں سے نکلے مگر مقامی لوگ مستفید نہیں ہوئے، ہم پاکستان کے آئین کے تحت حقوق مانگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے موجودہ حکمرانوں کے سامنے 6 نکات رکھے، وزارت تو دور کوئی معمولی عہد ے کا بھی مطالبہ نہیں کیا، ہم نے لاپتا افراد کی بازیابی، افغان مہاجرین کی واپسی اور وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے 6 فیصد کوٹہ پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا، گزشتہ دنوں ہمارے احتجاج پر لاپتہ خواتین کو رہا کیاگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2 ماہ پہلے ڈیرہ غازی خان میں پولیس مقابلے میں 2 بے گناہ افراد کو مارا گیا، پولیس مقابلے میں مارے جانے والوں کی تحقیقات کی جائے۔
خیال رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی وفاق میں حکومت کی اتحادی ہے اور گزشتہ روز بھی پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کی تشکیل پر اعتماد میں نہیں لیا۔