وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین موجود ہیں جس کی وجہ سے ملک کو تاریخ کے سب سے بڑے مہاجر مسائل کا سامنا رہا ہے۔
سوئزر لینڈ کے داروالحکومت جنیوا میں عالمی مہاجرین فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جاسکیں۔ہمارا ملک مزید مہاجرین کا متحمل نہیں ہوسکے گا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین 40 سال سےمقیم ہیں۔ پاکستانی قوم نے بہترین انداز میں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ پہلےعالمی مہاجرین فورم کےانعقاد پربہت خوش ہوں۔ عالمی مہاجرین فورم پر پاکستان کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی پر ترک عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے80 لاکھ کشمیریوں کو نظربند کردیا ہے۔ کشمیری عوام گھروں اور رہنما جیلوں میں قید ہیں۔ عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر پرنوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی تسلط کےباعث خطے میں ایک اور بحران کا خطرہ ہے۔ بھارت کشمیرکی مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرنےکی کوشش کررہا ہے. دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھا تو کیا ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی برادری کو سوچنا چاہیے کہ 2 ایٹمی طاقتوں میں کشیدگی بڑھی تو کیا ہوگا؟ عالمی برادری بھارت پر دباوَ ڈال کربحران ختم کرے۔
انہوں نے کہا کہ آسام میں 20 لاکھ افراد کو اپنی بھارتی شہریت ثابت کرنے کو کہا جارہا ہے۔ اس کے خلاف بھارتی شہری گلیوں میں نکل آئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو فروری میں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دے دی۔