کابینہ 36 ارکان پر مشتمل ہوگی۔فائل فوٹو
کابینہ 36 ارکان پر مشتمل ہوگی۔فائل فوٹو

نیب نے خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی چیلنج کر دی

سکھر کی احتساب عدالت کی جانب سے گزشتہ روز ضمانت منظور ہونے کے بعد آج سیشن جج سکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی رہائی کاحکم جاری کر دیا۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت سکھر کے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سکھر کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

احتساب عدالت نے خورشید شاہ کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔

احتساب عدالت سکھر کے جج امیر علی مہیسر نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر قومی احتساب بیورو (نیب) ریفرنس فائل کرے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہر بات اللّٰہ تعالیٰ کی جانب سے ہوتی ہے، اپنے ملک اورعلاقے کے لیے جو کیا ہے کرتا رہوں گا۔

خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سمیت تمام اداروں سے تعاون کرتارہوں گا،ملک میں انصاف ہوتارہاتو ملک کوترقی ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،32سالہ سیاسی زندگی متاثر ہوئی اب چاہتاہوں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ نے اثاثے جات ریفرنس میں رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہو یا نیب تعاون کرتا رہوں گا،سیاست دان اپنے حلقے میں ہو تو عوام کی خدمت کرسکتا ہے،چاہتاہوں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔