چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ بھارت اورآمروں سے اس لیے آزادی نہیں لی کہ کٹھ پتلی کے غلام بنیں۔بینظیربھٹوکی برسی 27 دسمبرکوراولپنڈی میں منائیں گے۔ ذوالفقاربھٹوکوراولپنڈی میں تختہ دارپرلٹکایاگیا۔ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بینظیربھٹوکوشہیدکیاگیا۔
پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا بینظیراورذوالفقاربھٹونے عوامی راج کیلیے شہادت قبول کی۔لیکن یہ وہ جمہوریت نہیں جس کیلیے کارکنوں نے کوڑے کھائے تھے۔
انہوں نے کہا یہ کیسی آزادی ہے جہاں دہشت گرد تو ٹی وی پر بات کرسکتے ہی لیکن سابق صدر آصف زرداری کا انٹرویو ٹی وی پر نہیں چل سکتا۔
بلاول بھٹونے کہا کہ پیپلزپارٹی نے2013میں کہا تھا یہ آراو الیکشن ہے،نہیں مانتے،2018 میں بھی ملک بھرکے پولنگ اسٹیشنز سے ایجنٹس کو باہرنکالا گیا۔یہاں ہرالیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے۔1988سے لے کر2018تک دھاندلی ہوتی رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ یہ عجیب حکومت ہے کہ برطانیہ کا شہری بھی کابینہ کا رکن ہے، سلیکٹڈ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے،یہ گھبرائی ہوئی حکومت ہے، ہمارے جلسے کے اعلان سے کٹھ پتلی ڈر گیا
ان کا کہناتھا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ ہم نیب کی وجہ سے ڈر جائیں گے اور مجھے نیب کے نوٹسزآنا شروع ہوگئے ہیں لیکن ہم نیب کے نوٹسز سے نہیں ڈرتے۔ہم قائد عوام کے جیالے اور بے نظیر بھٹو کے جانثار ہیں ، ہم ان کا آسانی سے مقابلہ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ2018میں شفاف الیکشن نہیں کراسکتے تو یہ کیسی جمہوریت ہے۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہ وہ جمہوریت نہیں جس کیلیے قربانیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ،کوئٹہ،لاہور سمیت دیگر شہروں میں پارٹی ورکرزکنونشن رکھا۔راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو کی برسی منائیں گے۔