مخصوص نشستوں پر حق مانگنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چارخواتین کی پارٹی رکنیت معطل کر کے ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایات کر دی ہے۔
جون 2018 میں پی ٹی آئی کی ورکرز خواتین نے مخصوص نشستوں پر پارٹی ٹکٹس پر ناانصافی پر الیکشن سیل کی انچارج ایم این اے عالیہ حمزہ اور سابق صدر خواتین ونگ منزہ حسن کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے ڈسپلن کے نام پراحتجاج کرنے والی خواتین کو شوکاز نوٹس دیکر رکنیت معطل کردی ہے۔
شو کاز نوٹس کے مطابق چاروں خواتین نے پارٹی کے فیصلے کو تسلیم کرنے کی بجائے میڈیا پر اچھالا۔ پارٹی دفتر میں نازیبا زبان استعمال کی اور رہنما کو دھمکایا۔
شوکاز نوٹس میں چاروں خواتین سے جواب طلبی کی گئی ہے کہ انہوں نے فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے دوران احتجاج کیوں کیا؟
شوکاز نوٹس پی ٹی آئی کی چار خواتین ورکرز کو دیا گیا ہے۔ چاروں خواتین کو پیر کے روز ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایات کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈسپلنری کمیٹی چاروں کے پارٹی میں رہنے یا نا رکھنے کافیصلہ کرے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے اندرونی ذرائع کے مطابق 2018 میں سابق صدر خواتین ونگ منزہ حسن اور ایم این اے عالیہ حمزہ نے قیادت کو بتائے بغیر ریجنل صدور کی فہرستیں نظرانداز کر کے من پسند فہرست جاری کر دی تھی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب سے بھجوائی گئی خواتین کے ناموں کی فہرست میں فاطمہ عثمان شاہ، صائمہ چودھری اور دیگر کے نام درج تھے۔