اسلام آباد ہائی کورٹ نے سندھ روشن پروگرام کے تحت سولر لائٹس کی تنصیب کے منصوبے کا ٹھیکہ دینے میں مبینہ کرپشن کی نیب انکوائری میں سابق وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن کی 5 لاکھ روپے کے مچلکوں پررہائی کےاحکامات جاری کردیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس لبنی سلیم پرویز پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے پی پی رہنما شرجیل میمن کی یکم جنوری تک عبوری ضمانت منظورکرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے فیصلے میں شرجیل میمن کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کی ہدایت کی ہےاور درخواست ضمانت پرنیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم جنوری تک جواب بھی طلب کیا ہے۔
اسی نیب انکوائری میں سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ بھی عبوری ضمانت پر ہیں جبکہ 4 ملزمان اور 2 کمپنیاں 29 کروڑ روپے میں پلی بارگین کر چکی ہیں۔