وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام میں نئے لوگوں کو ڈیجیٹل سروے کی بنیاد پرشامل کیا جائے گا۔
ڈاکٹرثانیہ نشترنے بتایا کہ وزیراعظم نے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے حوالے تین باتوں کی منظوری دی ہے۔8 لاکھ سے زائد خواتین کو نکال کران کی جگہ نئے مستحق افراد کو شامل کیا جائے گا۔
وظیفے کی حد پانچ ہزار سے بڑھا کرافراط زرکے ساتھ منسلک کی جائے گی اوراس میں پانچ سو روپے کا اضافہ بھی ہوگا۔لائن آف کنٹرول کے قریب رہائش پذیرشناختی کارڈ رکھنے والی تمام خواتین کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
معاون خصوصی ثانیہ نشترنے بتایا کہ جامع پالیسی کے تحت بی آئی ایس پی پروگرام سے 8 لاکھ 20 ہزار 165 خواتین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 10سال پہلے سروے کے تحت ضرورت مندوں کا اندراج کیا گیا تھا لیکن اب ان کے لیے نادرا کے ذریعے طریقہ کار بنایا گیا ہے۔
بی آئی ایس پی میں شامل نئے افراد کیلیے ڈیجیٹل سروے ہوگا۔معاون خصوصی نے بتایا کہ 15دسمبر سےبی آئی ایس پی کارڈ کا استعمال ختم ہوگیا ہے،خواتین کے بچت بینک اکائونٹس کھولے جائیں گے اور مستحق خواتین کو روزگار کی جانب مائل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیرمستحق افراد کو2011 سے ادائیگی ہو رہی تھی لیکن ہماری حکومت نے فیصلہ کیا کہ بی آئی ایس پی سرکاری افراد کیلیے نہیں۔ غیرمستحق افراد کو نکالنے سے 16ارب روپے کی بچت ہوگی۔ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازم کسی بھی صورت غربت کی کم سے کم سطح پرنہیں آسکتا۔