سابق صدر پرویز مشرف نے سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا خصوصی عدالت کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نےا پنے وکیل اظہر صدیق کے ذریعے درخواست دائرکی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف درخواست زیر سماعت ہے اس لیے فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔
مشرف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں پیرا 66 پراعتراض اٹھایا گیاہے اور اسے حذف کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔ سابق صدر کی جانب سے سزا پرعلمدرآمد رکوانے کیلیے ایک متفرک درخواسب بھی دائر کی گئی ۔موقف اختیار کیا گیا کہ مشر ف کے بیان کیلیے کمیشن کی تکمیل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے ، شفاف ٹرائل ہر شہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے جسے سلب کیا گیاہے ۔
درخواست میں کہا گیاہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل ، دائرہ اختیارکے تعین تک فیصلے کی مجاز نہ تھی ، شریک ملزان کا ٹرائل نہ کیا جانا فوجداری نظام عدل کی خلاف ورزی ہے،عدالت ٹرائل کرنے والی خصوصی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کا حکم دے۔
یاد رہے کہ خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا جبکہ جسٹس وقار سیٹھ نے اپنے فیصلے میں لکھاکہ اگرپرویزمشرف کی موت پھانسی سے قبل ہو جائے توا ن کی لاش کو ڈی چوک میں تین دن تک لٹکایا جائے۔