وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے نیب کو بزنس کمیونٹی کے خلاف کارروائیاں کرنے سے روک دیا ہے، ہماری معاشی ٹیم کاروباری لوگوں کیلیے ہر وقت دستیاب ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہاکہ سرمایہ کاروں کیلیے پیسہ بنانا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر وہ پیسہ بنائیں گے تو ہی دوسرے لوگ بھی سرمایہ کاری کریں گے، ہم اگلے 4 سال یہ یاد کراتے رہیں گے کہ ہمیں کس قسم کا پاکستان ملا تھا، 2019 معیشت کو مستحکم کرنے کا سال تھا اور 2020 گروتھ کا سال ہوگا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست انسانیت اور انصاف پر بنائی گئی تھی،آج بھی دنیا کی خوشحال قومیں انہی اصولوں پر چل رہی ہیں۔ کاروبار کے ذریعے دولت بنائی جاتی ہے، نبی کریم ﷺ بھی تاجر تھے، وہ قوم ترقی نہیں کرسکتی جہاں دولت بنانے کا کام نہ ہو
وزیر اعظم نے کہاکہ چین نے دولت پیدا کی اور پھر 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ ملک میں دولت اسی وقت بنے گی جب کاروباری طبقے کیلیے آسانیاں پیدا کی جائیں، حکومت کی ذمے داری ہوگی کہ وہ کاروباری طبقے کیلیے کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرے، ہم ایزآف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں 28 پوائنٹس اوپر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا لیکن اب ہم نے آرڈیننس نکالا ہے جس کے تحت کاروباری طبقے کو نیب سے آزاد کردیا ہے۔ ہمیں 30 ہزارارب روپے کا قرضہ ملا تھا ، یہ پتا چلنا چاہیے کہ ہم نے 5 سال میں کیا کیا ہے، اگلے 4 سال تک ہم آپ کو یاد کراتے رہیں گے کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان ملا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری معاشی ٹیم کاروباری طبقے کیلیے ہر وقت میسر ہوگی اور ان کے مسائل حل کرے گی۔ ہمارے ملک کی ضرورت ہے کہ بزنس کمیونٹی پیسہ بنائے کیونکہ جب سرمایہ کار پیسہ بنائیں گے تو دوسرے لوگ بھی سرمایہ کاری کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2019 معیشت کو مستحکم کرنے اور2020 گروتھ کا سال ہوگا، ہم نے اب سمال اور میڈیم انڈسٹری پر توجہ دینی ہے۔ پاکستان میں آج سے پہلے کبھی بھی سیاحت کی طرف توجہ نہیں دی گئی ، یہ وہ شعبہ ہے جس کے ترقی کرنے سے ملک میں ڈالرآئیں گے اورمعیشت مستحکم ہوگی۔