وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کسی کو این آر او دینے نہیں جارہی۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا مطالبہ تھا نیب قانون پر نظر ثانی کی جائے، نظر ثانی کرکے نیا طریقہ پیش کیا تو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے تجویز دی کہ جہاں عوام کے پیسے میں کرپشن نہیں ان سے ڈیل کی جائے۔ اس پروپوزل میں وہ افراد شامل ہوں گے جو کرپشن نہیں ادارہ جاتی پروسیجرکی وجہ سے دھرلیے گئے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بنگلہ دیش کے ساتھ پاکستان میں طے ٹیسٹ سیریز پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستان میں کھیلنے کیلیے تیار تھی لیکن لگتا ہے کہ بھارت نے دباﺅ ڈالا ہے ۔
شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے تاثر دیا کہ پاکستان میں ماحول سازگار تھا اور ہم سری لنکا کے کے شکر گزار ہیں ، سری لنکن کرکٹرز نے سیکیورٹی انتظامات کی تعریف کی تھی ۔ ان کا کہناتھا کہ بنگلہ دیش کی ٹٰم پاکستان میں کھیلنے کیلئے تیار تھی لیکن لگتاہے کہ بھارت نے دباﺅ ڈالا ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے بھارت میں متنازع بل کے خلاف جاری احتجاج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ متنازعہ شہریت بل پر دنیا کے نامور جریدے بھارت پر تنقیدکررہے ہیں، بھارت کے ہر شہر میں احتجاج ہورہے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کو چھپادیا گیا ،مقبوضہ کشمیر میں کمیونی کیشن بلیک آوَٹ ہے،بھارت میں کمیونی کیشن بلیک آوَٹ نہیں ہوسکتا،بھارت میں جو ہورہا ہے سب کے سامنے ہے،پاکستان ان حالات میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارت اس وقت تقسیم ہوچکا ہے،بھارتی سرکار ہندتوا سوچ پھیلانا چاہتی ہے،بابری مسجد کے فیصلے نے جذبات کو مجروح کیا،ان کاکہناتھا کہ پاکستان نے اس مسئلے پر بھرپور طریقے سے آوازاٹھائی ہے،سعودی ہم منصب سے کہا بھارتی متنازع بل کےخلاف آواز اٹھنی چاہیے،سعودی ہم منصب نے یقین دلایا کہ اوآئی سی کے فارم سے موثرآوازاٹھے گی۔