میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو
میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو

اپوزیشن نے نیب آرڈیننس پڑھا ہی نہیں

وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ شرطیہ کہتی ہوں اپوزیشن نے نیب آرڈیننس پڑھا ہی نہیں ،نیب آرڈیننس میں نقائص دورکرنے کیلیے بہتری لائی گئی ، جن کی زبان کوزنگ لگاہواتھاوہ بھی اس آرڈیننس کومدرآف این آراوکہہ رہے ہیں،حکومت کرپٹ افرادکوریلیف دینے کاسوچ بھی نہیں سکتی، کرپٹ عناصرکونیب آرڈیننس میں کوئی ڈھیل نہیں دی گئی۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حالات نے دو قومی نظریے کی حقیقت ثابت کردی،بھارت نے قائداعظم کی فہم و فراست پرمہرثبت کردی ہے ،آج قائد کاپاکستان عمران خان کے محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔

فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ ہرشعبے میں گلے سڑے نظام کے خاتمے کیلیے اصلاحاتی ایجنڈا لایاجارہا ہے،کچھ لوگوں کوحکومت سے باہردوسال نہیں ہوئے تڑپ اوربے چینی ہے،ڈان لیک کے بانی اپنی ذمے داری اداکرنے سے قاصررہے، ڈان لیکس کی صورت میں اپنے ہی اداروں کیخلاف کام کر تے رہے ،پاکستان کاتشخص منظرعام پرلانے کے بجائے اداروں کیخلاف سازشیں کی گئیں۔

معاون خصوصی اطلاعات کاکہناتھا کہ اداروں کوکمزور کرنے والے ریاست کے تحفظ پرلیکچردے رہے تھے،وزیراعظم اداروں کے درمیان پل کاکرداراداکررہے ہیں،وزیراعظم سیاسی مفادات اوراپنے بچوں کیلئے فکرمندنہیں،نیب قوانین میں بہتری کیلیے آرڈیننس پیش کیاگیا،شرطیہ کہتی ہوں انہوں نے نیب آرڈیننس پڑھاہی نہیں

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں نقائص دورکرنے کیلیے بہتری لائی گئی،آرڈیننس کومدرآف این آراو کہنے والوں نے نیب سے فائدہ اٹھایا،کرپٹ عناصرکونیب آرڈیننس میں کوئی ڈھیل نہیں دی گئی،دیانتدارافرادکونیب آرڈیننس میں تحفظ دیاگیا،نیب شکنجے میں آنے والاکہتاہے کہ انتقامی کارروائی ہے،کرپٹ افرادکوحکومت ریلیف دینے کاسوچ بھی نہیں سکتی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ آئین کے محافظ صادق اورامین بیوروکریٹس کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے،دیانتدارافرادکونیب آرڈیننس میں تحفظ دیا گیا ہے ،کرپٹ افرادکوحکومت ریلیف دینے کاسوچ بھی نہیں سکتی کرپٹ عناصرکونیب آرڈیننس میں کوئی ڈھیل نہیں دی گئی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیب کوآپ کے چنگل سے آزادکیاگیاہے ،آپ نے قانون کوجواب دہ کیاہواتھا،آج قانون کےسامنے جوابدہ ہونے کوتیارنہیں،قانون آزاداور طاقتورہوگیاہے، طاقتورلوگ قانون کے ماتحت ہوں گے۔