فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے زیرالتوانیب مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں

سپریم کورٹ نے ملک بھر کے ٹرائل کورٹس میں زیرالتوانیب مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں،سپریم کورٹ نے وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت عظمیٰ کی جانب سے وفاقی سیکریٹری قانون کو بھی طلب کرلیاگیا،سپریم کورٹ نے اللہ ڈینوبھیوکی ضمانت کی درخواست کے دوران احکامات دیے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب کے ملزم اللہ ڈینوبھیوکی ضمانت کی درخواست میں سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ملک بھر کی ٹرائل کورٹس میں نیب مقدمات پر سماعت تاخیر کاشکارکیوں ہے؟،وکیل درخواست گزارنے کہا کہ ملزم نیب کی حراست میں ہے اس کی طرف سے آدھی رقم جمع کراتے ہیں ضمانت دی جائے۔

جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ قانون کے مطابق نیب مقدمات کا30 دن میں فیصلہ ہونا چاہیے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ احتساب عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونی چاہیے ۔عدالت نے کہا کہ ابھی ضمانت نہیں دیتے پہلے ریکارڈ منگواتے ہیں ٹرائل کورٹس میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے ملک بھر کے ٹرائل کورٹس میں زیرالتوانیب مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں،سپریم کورٹ نے وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا،سپریم کورٹ نے غیر فعال احتساب عدالتوں کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کا حکم دیدیااورآئندہ سماعت پروفاقی سیکریٹری قانون کوطلب کرلیاگیا،سپریم کورٹ نے اللہ ڈینو بھیو کی درخواست ضمانت پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔