50فیصد ٹریفک جام ہونے پر 15لاکھ سڑکوں پر پھنس جاتی ہیں۔فائل فوٹو
50فیصد ٹریفک جام ہونے پر 15لاکھ سڑکوں پر پھنس جاتی ہیں۔فائل فوٹو

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی حراست غیر قانونی قرار

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی حراست کو غیر قانونی قرار دے کر رہائی کا حکم دیدیا۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی حراست سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دورانِ سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے ریمارکس دیے کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی حراست کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

عدالت نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی حراست کو غیر قانونی قرار دیا۔اس موقع پر عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل الیاس ساجد بھٹی بھی موجود تھے۔

اس کیس کی 2 جنوری کو سماعت کے موقع پر وزارتِ دفاع نے کرنل انعام کو تحویل میں رکھنے کا اعتراف کیا تھا جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہارکیا تھا اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

3 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کیس کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے  آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔عدالتِ عالیہ نے وفاق اور وزارت دفاع کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ پوچھا جا رہا ہے کہ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کو کس قانون کے تحت اٹھایا گیا ہے لیکن کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے۔سماعت کے موقع پرایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی، جیک برانچ کے ڈائریکٹر لیگل بریگیڈیئر فلک نازاور وزارتِ داخلہ کے نمائندے شہزاد انجم عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت سے قانونی معاونت کے لیے مہلت طلب کرتے رہے۔واصف خان اور شیخ احسن الدین ایڈووکیٹس نے کرنل انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی طرف سے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ انعام الرحیم کی حراست غیر قانونی ہے۔

واضح رہے کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم لاپتہ افراد اور آرمی کے حوالے سے کیسز کی پیروی کر رہے تھے، جنہیں 16 دسمبر کو راولپنڈی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے اٹھایا گیا تھا۔