عراق میں میں امریکی فوجی اڈوں پرایرانی میزائل حملے صرف ڈارمے بازی تھے،ان حملوں کا مقصد جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد ایرانی عوام کے غصے کو ٹھنڈا کرناتھا نہ کہ امریکا کو کوئی نقصان پہنچانا تھا۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب عراق میں امریکی فوجی اڈوں پرایرانی میزائل حملوں میں ایران نے دانستہ طورپرامریکی فوج کو نقصان پہنچانے گریزکیا۔
العربیہ کے ذرائع کے مطابق ایران نے گذشتہ روزامریکی فوجی اڈوں پرکیے گئے حملوں میں امریکی فوج کو کم سے کم جانی نقصان پہنچانے کی پالیسی اپنائی تھی اسی وجہ سے درجنوں میزائل امریکی اڈوں پرگرنے کی بجائے ویران جگہوں پر جا گرے۔
ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو ایرانیوں نے جان بوجھ کرامریکی افواج پرحملہ کیا تاکہ جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد ملک میں عوام میں پائے جانے والے غصے اوراشتعال انگیزجذبات کو ٹھنڈا کیا جا سکے۔
امریکہ صدر نے بتایا کہ ایرنی میزائل حملوں امریکی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ دیگرامریکی عہدیداروں نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکارکردیا۔
دوسری جانب ایک امریکی فوجی ذمے دار کا کہنا ہے کہ عراق میں فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملوں کے حوالے سے امریکی فوج کے پاس پیشگی اطلاع موجود تھی۔ ذمے دار نے اس بات کا انکشاف امریکی نیوز چینل CNNکو دیے گئے ایک خصوصی بیان میں کیا۔
مذکورہ ذمے دار کے مطابق قبل از وقت انتباہی اطلاع اس بات کے لیے کافی تھی کہ اس دوران خطرے کے سائرن بجا دیے جائیں، فوجی عناصر کو خطرے کے مقامات سے دور کر دیا جائے اور زیر زمین محفوظ چیمبروں میں اترا جا سکے۔
ایک امریکی فوجی ذمے دار نے "العربیہ” اور "الحدث” نیوز چینلوں کی خاتون رپورٹر کو بتایا کہ ایرانی میزائلوں سے امریکی فوج کی صفوں میں کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔اسی طرح عراق، آسٹریلیا اور ڈنمارک نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عین الاسد فوجی اڈے پر حملے میں ان ممالک کی افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
Video shows missiles being prepared in an unknown Iranian underground missile city before their launch against U.S. military bases in #Iraq.#DecisiveResponse #Iran #SoleimaniAssassination pic.twitter.com/8p4iGujggZ
— Press TV (@PressTV) January 8, 2020
منگل کے روز ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا تھا کہ اس نے مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں عین الاسد اڈے اور اربیل میں ایک اور اڈے پر میزائل حملہ کیا ہے۔ان دونوں اڈوں پرامریکی فوج موجود ہے۔
عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد پاسداران انقلاب نے امریکا کو وارننگ دی کہ اگر اس نے مزید کوئی کارروائی کی تو تہران کی طرف سے نیا رد عمل سامنے آئے گا۔
خیال رہے کہ منگل کی شب ایران کی طرف سے عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زاید میزائل برسائے گئے تھے۔