وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو احکامات دے دیے ہیں، معاون خصوصی شہباز گل
وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو احکامات دے دیے ہیں، معاون خصوصی شہباز گل

خوش رہنا صرف پریوں کی کہانی میں ہوتا ہے۔وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب پاکستان کسی اور کی جنگ میں شریک نہیں ہوگا۔پاکستان وہ ملک بنے گا جو دوسرے ملکوں میں امن پیدا کرے گا۔انہوں نے کہا ہم پوری کوشش کریں گے کہ سعودی عرب اورایران میں دوستی کرائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آبادمیں ہنرمندنوجوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ پروگرام پاکستانی قوم کو اس قوم میں بدل دے گاجس کا خواب پاکستان بنتے وقت دیکھا گیاتھا۔اس قوم کا خواب بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے دیکھا اوران سے بھی پہلے علامہ محمد اقبال نے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اداروں، ملکوں اور قوموں کی زندگی میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے ۔ہمیشہ خوش رہنا صرف پریوں کی کہانی میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ2019استحکام جبکہ 2020روزگار کاسال ہوگا۔ پاکستان مشکل وقت سے نکل رہاہے۔ہنر سیکھنے کے بعد نوجوان حکومت سے قرض حاصل کرسکیں گے۔

انہوں حکومت کا روڈ میپ بتاتے ہوئے کہا ہم چار پوائنٹس پر کام کررہے ہیں، نمبر ایک ، اپنے غریب لوگوں کا خیال رکھنا ہے وہ ہماری ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا ہمارے ملک میں برکت اس لئے ختم ہوئی کیونکہ صرف ایک طبقہ امیر ہوتا گیا باقی سب غریب۔اس کی وجہ ناانصافی ہے کیونکہ یہاں امیر کیلیے الگ قانون ہے غریب کیلیے اور،یہاں صحت ، تعلیم اور دیگر تمام شعبوں میں امیراورغریب کا فرق ہے۔

عمران خان نے کہا کہ امریکن ڈریم کا مطلب یہی ہے کہ لوگوں کو مواقع دیئے گئے اور وہ ترقی کرتے گئے ان میں پاکستانیوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے سب سے پہلے احساس پروگرام شروع کیا، ایک سو نوے ارب روپے غریب طبقے کو اوپر لانے کیلیے خرچ کیاہے۔انہوں نے کہا کہ احساس ہے کہ یہ مشکل وقت ہے، پیسہ کم ہے ، قرضے ہیں ، لوگوں کو مشکل وقت سے گزرنا پڑرہا ہے۔

انہوں نے کہا سب سے پہلے بے گھر لوگوں کیلیے پناہ گاہیں بنائیں ایک سال پہلے شروع کیے گئے اس منصوبے کے تحت آج کئی پناہ گاہیں کام کررہی ہیں جو رہائش اور کھانا دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا پناہ گاہ کی انتظامیہ کو ہدایات دی ہوئی ہیں کہ وہ گشت کریں اور جو سڑک پر سوئے ہوئے لوگ ہوں انہیں پناہ گاہ منتقل کریں۔

انہوں نے کہا یوٹیلیٹی اسٹورز کی حالت بہتر کی وہاں سستی اشیا کی فراہمی یقینی بنائی۔انہوں نے کہاایک اور انقلابی قدم جو انہوں نے اٹھایا وہ ہیلتھ کارڈ ہے۔صحت کارڈ وہ سہولت ہے جو غریبوں کو علاج کی سہولت دیتی ہے۔

انہوں نے کہا ملک بھر میں ساٹھ لاکھ لوگوں کو یہ کارڈز دے دیئے گئے ہیں اور غریب گھرانے کے لوگ سات لاکھ بیس ہزار روپے تک کا علاج کرواسکتے ہیں۔اس پروگرام کے تحت ملک بھر کے تمام غریب لوگوں کو علاج کی سہولت میسر ہوگی۔انہوں نے کہا انتہائی ضرورت مند لوگوں کیلئے لنگر خانے کھول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا نچلے طبقے کے بعد دوہزار بیس میں لوگوں کو روزگار دینے کا فیصلہ کیاگیاہے،انہوں نے کہا اس مرحلے میں پچاس لاکھ لوگوں کو گھر بنا کر بھی دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا تنخواہ دار طبقے کو آسان قرضے حاصل کرکے گھر بنانے میں آسانی ہوگی۔

انہوں نے بتایا یہ معاملہ عدالتی کارروائی کی وجہ سے رکا ہوا ہے جیسے ہی لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئے گااس پروگرام پرعملدرآمد شروع کردیا جائے گا اوراس سے چالیس صنعتوں کواوپراٹھنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جدت لاکر اپنی زمینوں سے پیداوار کی شرح کو انتہائی حد تک بڑھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہااس حوالے سے چین کے ساتھ ایم اویو سائن ہوچکے ہیں ان کی معاونت سے اپنے ملک کی شرح پیداوار بڑھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سونے ، تانبے سمیت متعدد دھاتوں سے مالا مال ہے۔اور اب دھاتوں کے حصول کیلئے کوششیں کی جائیں گی، ان دھاتوں سے اتنی آمدن متوقع ہے کہ پاکستان کا سارا قرض اتر سکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہمارے ہاں دوسری بڑی نوجوان افرادی قوت ہے۔اگر اسی نوجوان نسل کو فنی تربیت اور مناسب تعلیم دے دی جائے تو یہ اس ملک کو سپرپاور بناسکتے ہیں۔بدقسمتی سے ہم نے نوجوانوں کی فلاح و بہبودپر پیسہ خرچ نہیں کیا نہ ہی مناسب تعلیم دی۔

انہوں نے کہاکہ اس ہنر مندپروگرام سے نوجوانوں کی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔اس پروگرام سے نوجوان پاکستان کو اٹھا لے گا۔

ان کا کہناتھاکہ اس پروگرام کیلیے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کے تحت پہلے مرحلے میں پانچ لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی اور پہلے مرحلے میں دس ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا یہ صنعتی انقلاب ثابت ہوگا۔اور پہلے مرحلے میں ستر سنٹرز مدرسوں میں کھولے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اسمارٹ اسکول کھولے جائیں جس سے جدید ترین علوم کا حصول ممکن ہوگا۔انہوں نے کہا تمام ٹینیکل سنٹرز کی درجہ بندی کی جائے گی۔ایسے پروگرامز متعارف کرائے جائیں گے جن کی مدد سے نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں آسانی ہوگی۔