رکن قومی اسمبلی اورسابق صوبائی وزیررانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ نواز شریف کے اسٹامپ پیپر کا تعویز بناکر گلے میں ڈال لے تاکہ سکون رہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ شریف خاندان میں سب سے زیادہ سختیاں شہباز شریف خاندان کے ساتھ ہو رہی ہیں،ان کے بیٹے حمزہ، بیٹیوں ، داماد اوردیگرعزیزوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔مریم والد نواز شریف کی صحت کی وجہ سے پریشان ہیں اس لیے پریس کانفرنس یا جلسے نہیں کررہیں۔
رانا ثنا نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کیلیے کسی دبائو پر ووٹ نہیں دیا، حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ہی واضح کردیا تھا کہ یہ قومی مفادکا معاملہ ہے۔اوراس سے متعلق اپنا بیانیہ انہی دنوں واضح کردیا تھا۔اگرچہ اس کے بعد ن لیگ کے کئی رہنماوں کو گرفتارکیاگیا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ میاں نوازشریف واپس آئیں گے اور اپنے بیانیہ کو دوبارہ دہرائیں گے۔نوازشریف واقعی بیمارہیں ان کی صحت کو مسائل ہیں، وہ عدالتی ریلیف پر باہر ہیں۔اگرچہ حالات اچھے نہیں ہیں تو اتنے برے بھی نہیں کہ ہر معاملے کو کسی مخصوص بات سے جوڑ دیا جائے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ راولپنڈی کاایک شیطان دعویٰ کرتا تھا کہ عمران خان سے کہا ہے کہ وہ میاں برادران سے تین ہزارارب کے بجائے پندرہ سو یا پھر اس سے بھی کم پیسے لے لیں اور انہیں جانے دیں۔
رانا ثنا اللہ کے مطابق نوازشریف نے تو ساڑھے سات ارب روپے بھی نہ دیے اور صرف پچاس روپے کا ایک اسٹامپ دے کر چلے گئے، اب انہیں چاہیے کہ نواز شریف کا دیا ہوا اسٹامپ پیپر تعویز بنا کر اپنے گلے میں ڈال لے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ مریم نواز اپنے والد نوازشریف کی طبیعت میں ناسازی کی وجہ سے پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اس فکرمند صورتحال میں ایسی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ جلسے وغیرہ کرسکیں۔
رانا ثنا اللہ نے خود پر لگے الزامات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے،ثابت ہو گیا حق کی فتح ہوتی ہے،میرے ساتھ کھڑے ہونے والوں کا مشکور ہوں،حکومت کیا کر رہی ہے سب کو معلوم ہے،حکومت کے پاس صرف انتقام کی پالیسی ہے ۔وزیراعظم آفس جاگیرنہیں،آنے والے وقت میں وہاں کوئی اور ہو گا۔
آرمی چیف کی توسیع سے متعلق رانا ثنا نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم ابھی ہونی ہے۔توسیع ہوئی تو ن لیگ سمیت دیگر پارٹیز نے اعتراض نہیں کیا،وزیراعظم کی صوابدید ہے وہ توسیع دیں یا نہ دیں
انہوں نے کہاکہ نااہلی کے باعث صدر کے بجائے وزیراعظم نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے۔بلاول بھٹواورمولانا فضل الرحمان کا اعتراض طریقہ کارپر ہے۔
رانا ثنا اللہ کے مطابق ان کی جماعت ووٹ کوعزت دو کے بیانیے پرقائم ہے۔ہم کہتے تھے ووٹ کوعزت دو،آج ووٹ کہہ رہاہے اسے عزت دواورووٹ کوعزت دوسے مراد عوامی رائے کا احترام کیا جائے۔