سپریم کورٹ نے کرنل (ر)انعام الرحیم کیس کی اٹارنی جنرل کی جانب سے ان کیمرا اورچیمبر میں سماعت کی استدعا مستردکردی ،جسٹس مشیرعالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اس میں ایسی کوئی چیزنہیں جس کو سر بمہر لفافے میں پیش کریں،آپ کو ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا،یہ تو وہ چیزیں ہیں جو اخباروں میں چھپی ہوئی ہیں،میں تو آپ کے دلائل سے مطمئن نہیں ہوا ۔
سپریم کورٹ میں کرنل (ر )انعام الرحیم کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،اٹارنی جنرل کی جانب سے سر بمہر لفافہ سپریم کورٹ میں پیش کردیاگیا،عدالت نے سر بمہر لفافے کو کھول کرجائزہ لیا،اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ اس کیس میں مزید چیمبر میں سماعت کریں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کی جانب سے ان کیمرا اور چیمبر میں سماعت کی استدعا مستردکردی،جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اس میں ایسی کوئی چیز نہیں جس کو سر بمہر لفافے میں پیش کریں،آپ کو ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا،یہ تو وہ چیزیں ہیں جو اخباروں میں چھپی ہوئی ہیں،میں تو آپ کے دلائل سے مطمئن نہیں ہوا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات پرعمل درآمد کریں گے،جسٹس مشیرعالم نے کہاکہ پھرآپ کرنل (ر)انعام الرحیم کو پیش کریں،آپ نے ایسے معاملات کو پیش کیا جیسے پتہ نہیں کیا ہوگیا،
عدالت نے حکومت کی کرنل انعام کی رہائی کے خلاف درخواست پران کیمرہ سماعت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو کرنل انعام رحیم کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔