اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی پر حکومت کو مزید 10 روزکی مہلت دے دی۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، پارلیمان مضبوط ہوگا تو پاکستان مضبوط ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے 2 ارکان تعیناتی کیس کی سماعت شروع ہوئی تو قومی اسمبلی کے لیگل ایڈوائزرنے بتایا کہ دو ممبران الیکشن کمیشن پرتقربیا اتفاق ہو چکا، چیف الیکشن کمشنر کا نام واپس لے لیا گیا، اب حکومت اپوزیشن نئے نام دیں گی۔ ن لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے بتایا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں، آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر بھی اتفاق سے چلیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری نہیں ہوئی، پارلیمنٹ کا تقدس اور آئین کی سربلندی ضروری ہے، ارکان پارلیمنٹ جن لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں ان کو آپ سے بہت توقعات ہیں، عدالت معاملہ آنے سے پارلیمنٹرینز کو منتخب کرنے والے عوام کی بے توقیری ہوتی ہے۔
محسن شاہ نواز رانجھا سمیت لیگی رہنماؤں نے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کو چیلنج کر رکھا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی پر حکومت کو مزید 10 روز کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔