قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امورعلی زیدی کی اپنی ہی جماعت ( پی ٹی آئی) کے ارکان کے ساتھ جھڑپ ہوگئی۔کراچی سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی ارکان نے علی زیدی کے رویے کے خلاف ایوان میں سخت احتجاج کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی کے ایم این اے اکرم چیمہ نے کراچی بندر گاہ کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنے سے متعلق توجہ دلاﺅ نوٹس پیش کیا۔
پی ٹی آئی ایم این ایز نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ علی زیدی تو ان کی سنتے نہیں ،انہوں نے اپنا موبائل نمبر تک تبدیل کر لیا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ وہ پرانا نمبر ہی استعمال کررہے ہیں اور ساتھ ہی یہ طعنہ بھی دے ڈالاکہ یہ سب ارکان تو الیکشن سے پہلے مجھ سے ٹکٹ لینے آتے تھے۔وفاقی وزیر کے جواب پر حکومتی ارکان فہیم خان، عطاءاللہ اور اکرم چیمہ نے احتجاج کیا اور نشستوں پر کھڑے ہوگئے جبکہ اسپیکر اسمبلی انہیں احتجاج سے روکتے رہے۔
کراچی کے ارکان قومی اسمبلی اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کرچکے ہیں ،جس میں انہوں نے اپنے تحفظات پیش کیے تھے۔ناراض ارکان کو شکایت تھی کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے ایم این اے جمیل احمد کو پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے سے ہٹوایا اور ان کی جگہ آفتاب صدیقی کو پارلیمانی سیکرٹری میری ٹائم افیئرز لگا دیا گیا۔
ناراض گروپ کے ذرائع کے مطابق علی زیدی محمود مولوی کو پاکستان شپنگ کارپوریشن کا چیئرمین لگانا چاہتے ہیں اور ان کی وزیراعظم سے ملاقات بھی کرا دی، مگر منتیں سماجتیں کرنے کے باجود سندھ سے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ملاقات نہیں کر سکتے۔اختلافات کی خبریں سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ناراض اراکین سے ملاقات کرلی تھی۔