وفاقی وزیر فوڈ اینڈ سکیورٹی خسرو بختیار نے کہاہے کہ گندم اورآٹے کابحران دوتین روز میں ختم ہوجائے گا، چمن بارڈر پر گندم کی اسمگلنگ روک دی ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خسروبختیارنے کہا کہ حکومت نے گندم کی قیمت 1365روپے مقرر کی ہے ، آئندہ سال 27ملین ٹن گندم کی پیداوار ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی فراہم کاعمل متاثر ہونے سے مشکلات ہیں، گزشتہ روز کراچی کیلئے نو ہزار ٹن گندم فراہم کی گئی، سندھ حکومت نے رواں سال7لاکھ ٹن ہدف کے باوجودگندم نہیں خریدی، پاسکو نے سندھ کو چار لاکھ ٹن گندم دی اور ایک لاکھ ٹن اٹھائی گئی۔خیبر پختونخوا کیلیے چار سے پانچ ہزار ٹن گندم بڑھادی گئی ہے۔
خسرو بختیار کا کہناتھا کہ حکومتی اقدامات سے گندم اورآٹے کی قیمت کم ہوگی، گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چمن بارڈرپر دو ماہ پہلے 40ہزار ٹن ماہانہ گندم سمگل ہورہی تھی جس کو فورسز کے ذریعے کارروائی کرکے روک دیاگیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کا مصنوعی بحران دوتین روز میں ٹھیک ہوجائیگا۔پنجاب میں گندم کے وسیع ذخائر موجود ہیں ، حکومت کے اقدامات سے گندم اور آٹے کی قیمت کم ہوگی۔