سندھ حکومت کی جانب سے وزراکے محکمے تبدیل کیے جانے کاامکان ہے اوراس تبدیلی کے پیش نظر سعید غنی کو مزید اہم ذمہ داریاں بھی دی جا سکتی ہیں۔
ے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ سندھ کے وزیر بلدیات سعیدغنی کو محکمہ داخلہ یا محکمہ تعلیم دیے جانے کا امکان ہے تاہم ابھی اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہیں آ سکا۔
دوسری جانب سعید غنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ نومبراور دسمبر میں آٹے کا بحران کبھی نہیں ہوا،اگرگندم کی کھپت زیادہ ہے تو پیداوار بڑھائی جائے ،حکومت نے ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال کو مس ہینڈل کیا ہے، ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال ختم ہوتے ہی گندم کی سپلائی بحال ہوگئی ہے،بدھ یا جمعرات آٹے کی قیمتوں میں کمی آ جائے گی ۔
سعید غنی کاکہنا تھا کہ آٹے کی قیمت طے کریں گے اور گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کریں گے ، سندھ میں توآٹے بحران کے ذمے دار ہم ہیں لیکن دیگر صوبوں میں آٹے بحران کے ذمے دار وزیراعظم ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے لوگ سندھ کے ہسپتالوں میں علاج کیلیے آتے ہیں ، صحت کے شعبے میں لوگوں کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونی چاہیے ، ہرذمے داری سندھ پر لگانی ہے تو وفاق مستعفیٰ ہو جائے ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت آئی جی کی تبدیلی کیلیے تیار ہے ، آئی جی پی ٹی آئی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر ہا ہے، آئی جی سندھ نے جو کام کیاہے اس کے بعد ان کی پوسٹنگ شاید ہی کہیں ہو،آئی جی سندھ نے اچھے پولیس افسران پر دھبہ لگادیاہے،اگرکوئی وزیرآئی جی کیخلاف بات کرے تواس کیخلاف جھوٹی رپورٹ بناکرپیش کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اور پی ٹیا ٓئی کی جبری شادی کروائی گئی ، ایسی شادیاں زیادہ نہیں چلتیں،اب شادی کروانے والے بھی کہتے ہیں بھاڑ میں جاﺅ ، دو ماہ میں ایم کیوایم اور پی ٹی آئی کا اتحاد ٹوٹ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پی ٹی آئی کے ساتھ زیادہ لمبے عرصے ساتھ نہیں رہے گی ۔ان کا کہناتھا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بلدیاتی نمائندے موجود ہیں اور مدت پوری کریں گے ۔