سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں جاری آٹا بحران پرلب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہے لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں ، مسئلہ ختم ہو جائے گا، نئے پاکستان کیلیے ووٹ دیا اب عوام بھگتیں ، 70 روپے کلو آٹا بک رہاہے، حکومت کا ہردن عوام پر بھاری ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی کوآج ایل این جی کیس کی سماعت کیلیے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں4 فروری تک مزید توسیع کردی ۔
شاہد خاقان عباسی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا ہر دن عوام پر بھاری ہوگا۔ صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کہتے ہیں میرا تنخواہ میں گزارہ نہیں ہو رہا ،جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تنخواہ بڑھا دی جائے بہتر ہو گا لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں ۔
صحافی نے شاہد خاقان عباسی سے اگلا سوال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کہتے ہیں اپوزیشن سے مایوس ہوں ، کیا آپ مایوس ہیں ؟ جس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے معاملات اٹھانے ہوتے ہیں ، اسمبلی چل ہی نہیں رہی۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں کوئی بات کریں تو اسپیکر صاحب اجلاس ہی ختم کر دیتے ہیں ، اسمبلی میں صرف ایک بل بڑی عجلت سے پاس ہواہے ۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے۔