جتنا زور آج آپ ادھر لگا رہے ہو اتنا حلقے میں لگایا ہوتا تو میں اسمبلی میں ہوتی۔فائل فوٹو
جتنا زور آج آپ ادھر لگا رہے ہو اتنا حلقے میں لگایا ہوتا تو میں اسمبلی میں ہوتی۔فائل فوٹو

بلوچستان میں برفباری سے حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کیلیے امداد کااعلان

وفاقی حکومت نے بلوچستان میں برفباری کے باعث ہونے والے حادثات میں جاں بحق ہونے والے ہر فرد کے اہلخانہ کیلیے پانچ لاکھ روپے، ہرزخمی اورہرتباہ ہونے والے گھرکی بحالی کیلیے پچاس پچاس ہزار روپے کی امداد کااعلان کیاہے۔

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ اپنے خون کے دیئے جلا کر ملک میں امن کی شمع روشن کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ سکیورٹی فورسز اور عوام ملک و صوبے کیلیے اپنا کردار اداکرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بلوچستان کی ترقی کو اہم سمجھتے ہیں۔بلوچستان حکومت صوبے کی ترقی اور خوشحالی اور مسائل کے حل کیلیے کوشاں ہے۔صحت، تعلیم، خوراک، معیشت اوردیگر تمام بنیادی منصوبوں اور سہولتوں کی فراہمی کیلیے وفاقی حکومت اپنی تمام تر توانائیاں صرف کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کے عوام کو قومی دھارے میں لانے اوران کی صلاحیتوں سے ملک و قوم کی خوشحالی کو یقینی بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

فردوس عاشق نے کہا کہ وزیراعظم نے عالمی سطح پر واضح کیا ہے کہ پاکستان خطے میں ہونے والی کسی بھی جنگ میں حصے دار نہیں بنے گا۔کسی اور ملک کے مفاد کیلیے پاکستان اپنے مفادات کو قربان نہیں کرے گا،عوامی امنگوں کے مطابق عمران خان عوامی خواہشات کی تعبیربن رہے ہیں۔

انہوں نے کاہکہ د نیا بھرمیں سبز پاسپورٹ کی عزت بڑھانے کاوعدہ کرنے والے عمران خان کو ملنے والی عالمی پذیرائی بتاتی ہے کہ دنیا میں پاکستان کی اہمیت بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تاریخ کے کم ترین بجٹ میں بیرون ملک دورے کیے۔

انہوں نے بلوچستان دورے کی آمد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ان کا یہاں آنے کا مقصد برفباری کے باعث ہونے والے حادثات میں جاں بحق اور زخمیوں کیلئے ریلیف پیکج کااعلان کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اس پیکج کو عوام تک پہنچایاجائے،انہوں نے کہا صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر حادثات میں جاں بحق ہونے والے بیس افراد میں سے ہر فرد کے اہلخانہ کو پانچ لاکھ جبکہ 27 زخمیوں میں سے ہر زخمی کو پچاس ہزار روپے دیئے جائیں گے۔حادثات سے متاثرہونے والے گھروں کی بحالی کیلیے بھی پچاس ہزار روپے دیے جائیں گے۔

اک اکہناتھاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام اور خدانخواستہ کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں بروقت امداد کیلیے ادارہ جاتی اصلاحات اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کیلیے دس لاکھ ڈالرکی لاگت سے جدید آلات خریدے جائیں گے۔