فردوس عاشق اعوان نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹرکے سربراہ کون لیگ نے نوازا اورسفیرمقررکیا تھا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ بیڈ گورننس اورکرپشن کی ایک طویل داستان لکھی ہوئی ہے اورتاریخ کے سنہرے حروف میں رقم ہے، جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے حوالے سے میڈیا،اخبارات ،سول سوسائٹی اور عوام میں ایک مباحثہ چل رہاہے ، یہ بڑا ضروری ہے کہ اس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی اپنی ساخ کا جائزہ لیا جائے ، جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر ہم اس وقت موجودہ حکومت کے حوالے سے صاف اور شفاف نہ ہونے کے فتوے دے رہے ہیں،اس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی اپنی ٹرانسپرنسی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل جس ڈیٹا کی بنیاد پر پرسیپشن انڈیکس ترتیب دیتی ہے اس کو ترتیب دینے والے افرا د ،جہاں سے وہ ڈیٹا اکھٹا کر رہے ہیں،ان تمام کاگٹھ جوڑ عوام کے سامنے لانا ضروری ہے ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشن پاکستان چیپٹرکو جو ہیڈ کر رہے تھے ،ان موصوف نے جو سابق ادوار میں ن لیگ کی قیادت اور حکومت کو جس طرح پذیرائی بخشی اوران کو نوازنے کیلیے اعلیٰ کارکردگی پر سفیر کے عہدے پر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کے اس عہدے میں توسیع نہیں کی اور وہ اپنے وقت پر ریٹائر ہو گئے ہیں ۔
فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ دوسری بات یہ ہے کہ اس رپورٹ کو کون مانے گا جس میں کہا گیا کہ سب سے زیادہ کرپشن مشرف دور میں ہوئی ، پھرعمران خان کے دور کو زیر بحث لایا گیا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی کا نمبر اور ن لیگ کے دور میں سب سے کم کرپشن ہوئی، یہ رپورٹ پڑھ کر صرف آپ ہنس سکتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ جن کو پاکستان کی عدالتیں کرپشن کنگز قرار دے رہی تھیں ، کرپشن کنگز کے مختلف کارنامے اور سیاہ کاریاں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ، ان جماعتوں کو اس رپورٹ میں کلین چٹ دی گئی ہے، اس کا مطلب یہ ہواہے کہ یہ فیئراورٹرانسپرنٹ رپورٹ نہیں ہے ، یہ رپورٹ متعصبانہ ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم اس بات پر یقین رکھتے ہیں جو کہ مینڈیٹ پاکستان کی عوام نے انہیں دیا ہے اس پر من و عن عمل ہوگا اور پاکستان کو صاف شفاف بنانے کیلیے وہ ہر فورم پر اپنے عمل اور اپنی پالیسی سے جدوجہد کرتے رہیں گے ، یہ کرپشن زدہ نظام اوراس سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا ایک منظم نیٹ ورک ہے جو ایک دوسرے کو سپورٹ کرتاہے اورہرجگہ ان کے اعلیٰ کار ہیں جو ان کی سیاہ کاریوں کو تحفظ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن اورکرپٹ عناصر سے نہ کبھی سمجھوتہ کیا اور نہ آئندہ کریں گے ، کرپشن کنگز ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو اپنے گناہ چھپانے کیلیے آڑکے طور پرا ستعمال کر رہے ہیں جس میں انہیں مایوسی ہو گی ، موڈیز موجودہ حکومت کے معاشی عشاریوں میں بہتری کی نہ صرف تائید کر رہے ہیں بلکہ اس کو سراہ بھی رہے ہیں۔