اسلام آبادہائیکورٹ نے اسحاق ڈارکی اہلیہ کی درخواست پر سابق وزیر خزانہ کاگھر ضبط کرنے کا احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کردیا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس لبنیٰ سلیم پرویزنے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے نیب سے13 فروری تک جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسحاق ڈار کی اہلیہ کے نیب کی جانب سے ضبط شدہ گھر واپس لینے کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ گلبرگ لاہور کا گھر14 فروری1989 کو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض اہلیہ کودیا ،نیب نے گھر منجمد کرتے ہوئے نیلامی کیلیے پنجاب حکومت کی تحویل میں دے دیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے احتساب عدالت کا گھر ضبط کرنے کافیصلہ معطل کردیا،چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویزنے حکم امتناع جاری کردیا، عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے 13 فروری تک جواب طلب کرلیا۔
سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے گھرکی نیلامی روک دی گئی
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی روک دی گئی،اسحاق ڈار کے گھر کی نیلامی کے لیے لگائے گئے بینرز اور کرسیاں ہٹا دی گئیں،اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاوَن لاہورنے نیلامی اگلی تاریخ تک موخر کردی۔
اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاوَن ذیشان رانجھا نے کہا کہ اسحاق ڈار کے سیکریٹری نے اسٹے آرڈر دکھایاہے ،قانونی ٹیم سٹے آرڈر کا جائزہ لے گی،اے سی ذیشان رانجھا کاکہناتھا کہ بارش اور موسم خراب ہونے کے باعث خریدار نہیں پہنچ سکے ،دونوں پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلی تاریخ تک نیلامی موخر کر دی ہے۔