گیس پائپ لائن میں دھماکے کے لیے 10 سے 12 کلو وزنی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔فائل فوٹو
گیس پائپ لائن میں دھماکے کے لیے 10 سے 12 کلو وزنی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔فائل فوٹو

صادق آباد میں دہشت گردوں نے گیس پائپ لائن دھماکے سے اڑاد دی

رحیم یار خان کے علاقے نوازآباد میں دہشت گردوں نے 36 انچ قطرکی گیس پائپ لائن میں دھماکے سے اڑاد دی۔

سوئی نادرن نے رحیم یارخان میں گیس پائپ لانے میں آگ لگنے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دے دیا،ریسکیو ذرائع کے مطابق کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد گیس پائپ لائن میں لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی فصل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا 36 انچ قطرکی مین گیس پائپ لائن سے گیس کے اخراج کے باعث آگ کے شعلے آسمان کی طرف بلند ہوتے رہے۔ آگ لگنے سے چارایکڑ سے زائد گنا کی فصل جل کر راکھ ہوگئی۔

ریسکیو اور امدادی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائی کرتے ہوئے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پرقابو پا لیا۔

واقعے کے بعد سوئی نادرن گیس پائپ لائن ٹرانسمیشن نے قادر پوراورسوئی سے گیس کی سپلائی روک دی۔ 9 گھنٹے تک پنجاب کے مختلف علاقوں کو گیس کی فراہمی بند رہی،تاہم 9 گھنٹے بعد گیس کی فراہمی بحال کردی گئی۔

ایم ڈی سوئی ناردرن سہیل گلزار نے کہا کہ گیس پائپ لائن کو دہشت گردوں نےاڑایا اور منصوبہ بندی سے پیک آورز میں ٹائم ڈیوائس سے پائپ لائن کو اڑایا گیا۔

ایم ڈی کا کہنا تھا کہ چھان بین کے بعد نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے گا، ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں لیکن بحالی کا کام ابھی شروع نہیں ہوا، سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سےکلیئرنس کا انتظار ہے۔

ایم ڈی سوئی ناردرن نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کوگیس پریشر میں کوئی تعطل نہیں آیا، تمام سیکٹر کو متبادل لوپ سے 175 ملین کیو بک فٹ گیس دے رہے ہیں۔

سی ٹی ڈی انچارج کے مطابق رحیم یار خان کے قریب گیس پائپ لائن میں دھماکے کے لیے 10 سے 12 کلو وزنی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ واقعےکا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔