وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کوآئی جی سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے ایک اور خط لکھا دیا جس میں انہوں نے کہا کہ کلیم امام کوآئی جی کے عہدے سے ہٹایا جائے.
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ ڈاکٹرکلیم امام کا رویہ سندھ میں نفرتوں کا سبب بن رہا ہے،
خط میں کہا گیا ہے کہ کلیم امام غیرسنجیدہ اورغیرمہذب رویے کے ذریعے صوبائی حکومت کی توہین کررہے ہیں، اب تو موجودہ آئی جی کلیم امام نے کھلے عام سندھ حکومت کا مذاق اُڑانا شروع کردیا ہے، سندھ میں آئی جی پولیس کی تبدیلی کا معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجا گیا۔
خط میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ کا آئی جی سے متعلق فیصلہ 1993کےمعاہدے کی خلاف ورزی ہے اور گورنر سندھ کو آئی جی پولیس کے لیے مشاورتی عمل میں شامل کرناغلط ہے۔
قواعد کی رو سے گورنر کا آئی جی پولیس کی تبدیلی کے لیے کوئی مشاورتی کردار نہیں۔خط میں بھیجے گئے پانچوں ناموں میں سے کسی ایک کو آئی جی سندھ مقررکرنے پراصرار کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو کہا کہ پنجاب اورخیبر پختونخواہ میں آئی جی فوری تبدیل کیے گئے اور سندھ میں آپ کے مشورے پر ہی آئی جی پولیس کی تبدیلی کا عمل شروع کیا لیکن آئی جی پولیس کو ہٹانے کے لیے ٹھوس وجوہات ہونے کے باوجود ایک ماہ سے معاملہ التوا کا شکار ہے۔