مسلمان استاد چین میں کرونا وائرس کو اللہ کا عذاب قرار دیدیا۔
عبدالحلیم عبدالکریم نے کہا تھا کہ سنکیانگ کی ایغورمسلم اقلیت کو جس چینی جبراور سخت اقدامات پر مبنی پالیسی کا سامنا ہے، کرونا وائرس کی ہولناک وبا اس کے جواب میں بیجنگ حکومت پرقدرت نے عذاب کے طورپراتاری ہے، مسلمان استاد نے اسے خدائی عذاب بھی قرار دیا۔
سنگاپور حکومت نے ایک مسلمان استاد کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس نے کرونا وائرس کے حوالے سے ایک متنازع بیان دیا تھا۔
سنگا پورکے وزیر قانون اورداخلہ امورکے وزیر کے نے ایک مسلمان استاد کے نسلی تعصب پر مبنی بیان کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے، جس نے کرونا وائرس کی وبا کوآسمانی عذاب قراردیا ہے۔
خیال رہے کہ سنکیانگ صوبے کی ایغور مسلم اقلیت کے دس لاکھ افراد کو بیجنگ حکومت نے ذہنی تطہیر کے لیے حراستی کیمپوں میں مقید کر رکھا ہے۔ مغربی اقوام کے ساتھ ساتھ دنیا کی سرکردہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے سنکیانگ میں چینی حکومتی اقدامات کو انسانی حقوق کے خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سنگا پور کے وزیر داخلہ نے عبدالحلیم عبدالکریم کے بیان کو کھلا تعصب قرار دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ ملکی وزارت داخلہ نے اپنا ابتدائی تفتیشی عمل شروع کردیا ہے۔
وزیر داخلہ کے شینمُگن کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ چینی لوگوں کے اندر پائی جانے والی ایسی عادات کی وجہ سے ہوا ہے، جو حفظان صحت کے منافی قرار دی جا سکتی ہیں۔
اس مناسبت سے اس شہری ریاست کے مسلمان علما اوراساتذہ کی تنظیم نے بھی عبدالحلیم عبدالکریم کے بیان سے لاتعلقی کا اظہارکیا ہے۔
تنظیم کے مطابق کسی بدقسمت واقعے کو کسی اور ناپسندیدہ اقدام کا ردعمل قرار دینا درست نہیں ہے۔ کےشینمُگن نے یہ بھی کہا کہ معاشرتی اعتبار سے نسلی تعصب کے بیانات درست نہیں اوران کی مذمت کرنا ضروری ہے۔