صوبائی وزیربلدیات ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ تجاوزات کےخلاف آپریشن جاری ہے، چیف جسٹس کےاحکامات پرمکمل عمل کریں گے،جہاں خاندان آباد نہیں ان تعمیرات کو پہلےمرحلےمیں گرایا جائے گا۔
ناصرحسین شاہ نےکراچی میں میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ چیف جسٹس نے عمارتوں کو گرانے کاحکم دیا،احکامات پرعمل ہوگا،ہم چیف جسٹس کے شہر کی بہتری کے وژن کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمارتوں میں مقیم اہل خانہ سے ہمدردی بھی ہے، لوگوں کو بے گھر نہیں کرنا چاہتے لیکن دوسروں کی جگہوں پر قبضہ بھی صحیح نہیں۔سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ جہاں لوگ رہتے ہوں وہاں لوگوں کو نہ ہٹایا جائے۔
کراچی بڑا شہر ہے، مکمل تجاوزات کے خاتمے میں وقت لگے گا،کراچی میں 900 سےزائد غیرقانونی تعمیرات ہیں۔
ناصر حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ احکامات سے ہمیں آسانی ہوجائے گی، بعض اوقات حکم امتناع ہمارے کام میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دیگر ممالک سے بھی لوگ غیر قانونی طور پر مقیم ہیں،کرپشن کی شکایت پر ون ونڈو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال 130 ارب روپے سےزائد کے ترقیاتی فنڈز ہمیں کم ملے،کراچی میں کچی آبادیوں سے متعلق جامع پلان بنا رہے ہیں، پرانی آبادیوں اورقدیم گوٹھوں کو ریگولرائز کیا گیا ہے،بلڈرزمافیا اور دیگر لوگوں کے ملنے سے انکروچمنٹس ہوئیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس غیر ملکی مقیم افراد کیخلاف بھی ایکشن لیں۔
آئی جی سندھ سےمتعلق سوال پرانہوں نےکہا کہ آئی جی صاحب فوری طورپرچھٹی لےلیں،کےپی اورپنجاب میں فوری آئی جی تبدیل ہوجاتے ہیں ،آئی جی کی تبدیلی سےمتعلق تنازع نہیں ہونا چاہیےتھا۔