حافظ سعید کو11 سال قید،15 ہزارروپےجرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دو مقدمات میں مجموعی طورپر11 برس قیداو15 ہزارروپےجرمانہ کی سزا سنا دی۔
عدالت نے حافظ سعید سمیت 2 ملزمان کو چندہ جمع کرنے اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں 5 سال 6 ماہ کی سزا سنائی جو کہ مجموعی طور پر11 سال بنتی ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان پر 15 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
دوسری جانب حافظ سعید کے وکیل عمران گِل نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’حافظ سعید کو کالعدم دہشتگرد تنظیم کا حصہ ہونے اور غیر قانونی جائیداد رکھنے پر مجرم ٹھہرایا گیا‘۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید کوانسداد دہشت گردی کی دفعہ 11 ایف ٹواور11 این کے تحت سزا سنائی۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حافظ سعید کی دونوں سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔
حافظ محمد سعید کیخلاف محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے غیرقانونی فنڈنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر رکھا تھا۔ دونوں کیسز میں حافظ سعید کے خلاف 23 گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے۔
حافظ سعید سمیت ان کی تنظیم کے دیگر رہنماؤں پرغیر قانونی فنڈنگ کے الزام میں دسمبر2019 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اوراس موقع پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے خلاف الزامات کو بےبنیاد قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ الزام عالمی دباؤ کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔
حافظ محمد سعید سمیت دیگر کے خلاف یہ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کے محکمے نے درج کیا تھا جبکہ انھیں پنجاب کے شہر گوجرانوالہ سے 17 جولائی 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا۔