ترک صدر طیب اردوان دوروزہ دورے پرپاکستان پہنچ گئے۔ترک صدرساٹھ سے زائد ارکان پرمشتمل وفد کے ساتھ آئے ہیں جبکہ ترک خاتون اول اوران کے بچے بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے عرب شہزادوں کی طرح ترک صدر ایردوان کی گاڑی بھی خود ڈرائیو کی۔
ایردوان کے طیارے نے نور خان ایئربیس پر لینڈ کیاجہاں ان کے استقبال کیلیے وزیراعظم عمران خان خود موجود تھے۔ترک صدر کا ریڈ کارپٹ استقبال کیاگیا، دو ننھے منے بچوں نے ترک صدراورخاتون اول کو گلدستے پیش کیے اوربچوں کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنایا گیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اورکابینہ کے دیگرارکان بھی اس موقع پران کے ساتھ موجود تھے۔ترک صدرکو وزیراعظم ہائوس پہنچنے پرگارڈ آف آنرپیش کیا گیا۔
صدر طیب اردوان کے ساتھ ترک کابینہ ارکان، سینئر حکام اورکارپوریشنز کے سربراہان پر مشتمل وفد بھی دورہ پاکستان پر آیا ہے۔ ترک صدر کے دورے کے دوران اہم معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔
ترک صدر طیب اردوان پاکستانی ہم منصب سے ملاقات جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ طیب اردوان اور عمران خان پاک ترک بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون پر مبنی گہرے تعلقات ہیں۔ ترکی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سائپرس کے معاملے پر پاکستان ترکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان ترکی کیساتھ سٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا اور وسیع کرنے میں کردار ادا کرے گا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی اسلامو فوبیا سے نمٹنے اور اسلامی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔