امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی سے ملک دیوالیہ، تبدیلی کا نعرہ قبر کے سکون پر دفن ہو گیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ20 فروری سے مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کر رہے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مہنگائی و بیروزگاری کے خلاف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو سبسڈی نہیں، دھوکہ دے رہی ہے۔ ڈاکٹر، مریض، کسان، مزدور اساتذہ، طلبا، ملازمین سب پریشان ہیں۔ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ پاکستان کے 22 کروڑ عوام شدید معاشی بحران کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کیلیے اب پانی پینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ حکومت نعروں اور اعلانات تک محدود ہے۔ حکومت آئی ایم ایف سے کیے گئے تمام معاہدے فوری منسوخ کرے۔ حکومت ملک کی جمع پونجی آئی ایم ایف کے حوالے کر رہی ہے۔ لوگ مہنگائی اور بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ آ کر خود کشیاں کر رہے ہیں۔ لوگ گندم، آٹا، چینی اور دال کیلیے لائن میں لگے ہوئے ہیں۔
ترک صدر طیب اردگان کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں اورانہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔طیب اردگان سے درخواست کروں گا ہمارے وزیراعظم کو بھی سمجھائیں پاکستان کو معاشی مسائل سے کیسے نکالیں۔ ترکی نے ہمیشہ کشمیر فلسطین پر دوٹوک موقف اختیار کیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے زہر کے نوالے ہیں جوعوام ہضم نہیں کر سکتے۔ وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے لوگوںنے چینی کی بلیک مارکیٹنگ سے 45ارب روپیہ اورآٹے میں 55 ارب کمایا۔