وزیراعظم عمران خان نے فضل الرحمن پرغداری کا مقدمہ دائرکرنے کااعلان کیا ہے۔ انہوں نے ان کی حکومت کیلیے فوج کی حمایت حاصل ہونے کی وجہ بھی بتادی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کا اعلان کیاہے۔
عمران خان کے مطابق فضل الرحمن نے خود کہا کہ وہ کسی ایجنڈے کے تحت حکومت گرانے آئے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں فضل الرحمن کے خلاف کارروائی کاآغاز کردیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ اتحادیوں اورپارٹی میں اختلافات کے حوالے سے کیے گئے سوالوں کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ دنیامیں کوئی ایسی جماعت نہیں جس میں گروپ بندی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی اس حوالے سے اپوزیشن کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی،اتحادیوں کے تحفظات دور کردیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے فوج کی حمایت حاصل ہونے سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج کو پتہ ہے میں محنت کررہا ہوں کرپشن نہیں اورفوج اس لیے میرے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ میں کرپشن نہیں کررہا۔انہوں نے کہا کہ خفیہ اداروں کو شریف خاندان اور زرداری کی سازشوں کا پتہ ہے دونوں اسی لیے فوج کیخلاف سازش کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈرانہی کو ہوتا ہے،ملک میں ہرجگہ کارٹیل ہے جو قیمتوں کو مرضی سے کنٹرول کرتا ہے، مسابقتی کمیشن اپنا کردارادا کرنے میں ناکام رہا، بجلی کی قیمتیں مزید نہیں بڑھا سکتے، بجلی کی قیمت سے متعلق آئی ایم ایف سے معاملات طے پا جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نہ کرپٹ ہوں نہ پیسے بنا رہا ہوں، ملٹری ایجنسیز کو معلوم ہوتا ہے کون کیا کررہا ہے۔ آٹا بحران سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اورخسرو بختیارکا نام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈارکے گھرکو پناہ گاہ بنانے کا میرا فیصلہ تھا لیکن عدالت نے اسٹے دے دیا تو میں کیا کرسکتا ہوں؟۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہونے والے کچھ معاملات کوابھی منظرعام پر نہیں لایاجاسکتا۔ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج تیل اورگیس سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانا ہے۔