اسلام آبادہائیکورٹ نے عوامی ورکرز پارٹی کے خلاف غداری اوردہشتگردی کا مقدمہ خارج کردیا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ امید کرتے ہیں کہ حکومت آزادی اظہاررائے پرقدغن نہیں لگائے گی،جو کچھ آج بھارت میں ہورہاہے وہ یہاں نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں عوامی ورکرز پارٹی کیخلاف غداری اوردہشتگردی کے مقدمہ کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،ڈپٹی کمشنر اسلام آبادنے کہاکہ فیصلہ کیا کہ عوامی ورکرزپارٹی کے خلاف مقدمہ ختم کردیں ،عدالت نے کہاکہ اسلام آبادانتظامیہ کے بیان کے بعد تمام درخواستیں غیرموثر ہو گئیں ،اگراحتجاج کرنے سے روکاجائے تو آپ متاثرہوں گے پھرعدالت آسکتے ہیں ۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن نہیں لگائے گی،جو کچھ آج بھارت میں ہورہاہے وہ یہاں نہیں ہوگا ۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ اکیڈمک معاملات کافیصلہ ہائی کورٹ نہیں کرسکتی،پی ٹی آئی نے بھی 2014 میں دفعہ 144 کیخلاف درخواستیں دائرکی تھیں ،امید ہے اب حکومت آزادی اظہارکے بنیادی حقوق کو مدنظررکھے گی ،25 افراد کے احتجاج سے کسی کو کچھ نہیں ہوتا۔
عدالت نے عوامی ورکرز پارٹی کے خلاف غداری اوردہشتگردی کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے بیان پر تمام آئینی درخواستیں نمٹا دیں۔