سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو
سرکاری ملازم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تقررکرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔فائل فوٹو

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

سپریم کورٹ نے جسٹس منیب اخترکی عدم دستیابی کے باعث صدارتی ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی،جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ آج بنچ مکمل نہیں،ایک ساتھی جج کی طبیعت ٹھیک نہیں۔

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت ہوئی،جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ آج بنچ مکمل نہیں ایک ساتھ جج کی طبیعت ٹھیک نہیں،وزیرقانون فروغ نسیم بھی عدالت میں موجود ہیں۔

جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ اٹارنی جنرل صاحب آپ نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کاجواب پڑھا ہے،وکیل حسن عرفان نے کہاکہ سپریم جوڈیشل کونسل کے رولز ختم ہو چکے ہیں ،اٹھارویں ترمیم کے بعد نئے رولز نہیں بنائے گئے۔

جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ ابھی کیس پرفوکس کررہے ہیں رولزکا معاملہ بعد میں دیکھیں گے،عدالت نے جسٹس منیب اخترکی عدم دستیابی کے باعث سماعت کل تک ملتوی کردی۔

قبل ازیں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے صدارت ریفرنس سے متعلق جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہاگیاہے کہ صدارتی ریفرنس میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کاکوئی الزام نہیں،ریفرنس میں غیرملکی جائیدادوں کیلیے پیسہ دینے کا الزام نہیں ہے۔

جواب میں مزید کہاگیا ہے کہ ایک جائیدادمیرے سپریم کورٹ کا جج بننے سے پہلے خریدی گئی،میری اہلیہ نے اپنے ذرائع آمدن سے جائیداد خریدی۔