اسلام آبادہائیکورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل کی عدم بحالی پرتوہین عدالت کیس میں سیکریٹری صحت سمیت تمام فریقین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیاگیا۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس نے سلطان راہی بن کرعمارت کو تالالگایایہ ان کو زیب نہیں دیتا۔
وزارت صحت نے عمارت کو سیل کرنے کیلیے جو لکھ کر بھیجا وہ دیکھیں،ایسے الفاظ تو پٹواری بھی نہیں لکھتا جو وزارت صحت نے لکھ کر بھیجے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل کی عدم بحالی پرتوہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے کہا کہ لاکھوں شکایات پی ایم پورٹل پرحل کرنے کے دعوے ہوتے ہیں ،ایسے نہ کریں عدالت ایک ادارے کو بحال کرچکی ہے تووہ بحال ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کل کو پارلیمنٹ قانون سازی سے بے شک ادارے کو بند کردے ،جس نے سلطان راہی بن کر عمارت کو تالالگایایہ ان کو زیب نہیں دیتا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایک ادارے کے لوگ حکومت کو پسند نہیں آئے انہیں گھر بھیج دیاگیا ۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ کل حکومت کو وکیل جج پسند نہ آئیں کیا آرڈیننس جاری کردیں گے ؟،یہ ملازمین ملک کے شہری ہیں ان کے ساتھی ایسا نہ کریں،حکومت ایسا کرے گی توکل لوگ سڑکوں پرنکلیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت نے عمارت کو سیل کرنے کیلیے جو لکھ کر بھیجا وہ دیکھیں ،ایسے الفاظ تو پٹواری بھی نہیں لکھتا جو وزارت صحت نے لکھ کر بھیجے ۔عدالت نے سیکریٹری صحت سمیت تمام فریقین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیاگیا۔